021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
جماعت کی نماز نکل جانے کے بعد نماز کہاں پر پڑھیں؟
75676نماز کا بیانامامت اور جماعت کے احکام

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ جماعت کی نماز نکل جائے، تو گھر میں نماز پڑھ سکتے ہیں، یا مسجد ہی جانا ہوگا؟  

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

بغیر کسی شرعی عذر کے جماعت کی نمازکا  نکل جانا مسلمان کی شایانِ شان نہیں ، اس لیے ہر مسلمان عاقل بالغ کو پانچ وقت نماز مسجد میں باجماعت ادا کرنی چاہیے، کیونکہ جان بوجھ کر جماعت کی نماز چھوڑنے کی عادت بنالینا گناہ ہے، تاہم اگر کبھی کسی عذر کی وجہ سے جماعت کی نماز نکل جائے تو کوشش کرے کہ کسی قریبی مسجد میں جماعت سے نماز مل جائے، اگر دوسری مسجد میں بھی جماعت نہ مل سکتی ہو،  تو پھر اکیلے مسجد یا گھر میں  نماز ادا کرنے کی اجازت ہے،  مسجد جانا ضروری نہیں ہے۔ لیکن اس میں بہتر صورت یہ ہے کہ گھر والوں کو جمع کر کے جماعت سے نماز ادا کرلی جائے۔

حوالہ جات
قال العلامۃ الحصکفی  رحمہ  اللہ تعالی :            
الجماعۃ سنۃ مؤکدۃ للرجال… وأقلھا اثنان… وقیل واجبۃ وعلیہ العامۃ… فتسنّ أو تجب… علی الرجال العقلاء البالغین الأحرار القادرین علی الصلاۃ بالجماعۃ من غیر حرج… فلا تجب علی مریض ومقعد وزمن ومقطوع یدورجل من خلاف … ومفلوج وشیخ کبیر عاجز وأعمیٰ.   الخ! (الد ر المختار: 1/552)
وفیہ ایضاً:
(قوله ولو فاتته ندب طلبها) فلا يجب عليه الطلب في المساجد بلا خلاف بين أصحابنا، بل إن أتى مسجدا للجماعة آخر فحسن، وإن صلى في مسجد حيه منفردا فحسن. وذكر القدوري: يجمع بأهله ويصلي بهم، يعني وينال ثواب الجماعة كذا في الفتح.
 ( الدر المختار مع رد المحتار: 1/555)
وفیہ ایضاً:
وھو أن صلاۃ الجماعۃ واجبۃ علی الراجح فی المذھب أو سنۃ مؤکدۃ فی حکم الواجب کما فی البحر وصرّحوا بفسق تارکھا وتعزیرہ وأنہ یأثم. (1/560)
و فی بدائع الصنائع:      الجماعة.... فقد قال عامة مشايخنا: إنها واجبة...... أن الكرخي رحمہ اللہ  سماها سنة،  ثم فسرها بالواجب فقال: الجماعة سنة لا يرخص لأحد التأخر عنها إلا لعذر ، وهو تفسير الواجب عند العامة. ( 1/155)

عبدالعظیم

دارالافتاء، جامعۃالرشید ،کراچی

21/جمادی الثانیہ    1443 ھ               

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبدالعظیم بن راحب خشک

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب