021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
متولی وقف کا کوتاہی و غفلت سے کام لینا
75839وقف کے مسائلوقف کے متفرّق مسائل

سوال

ان افعال کی بناء پر شریعت مطہرہ میں مولوی حبیب اللہ  کا کیا حکم ہو گا ؟ عالم باعمل رہے گا یا کوئی اور حکم ہو گا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مولوی حبیب اللہ  نےوقف زمین  قصدا  علی کو اگر محض اس لیے بیچی ہے   تا کہ اسے اپنے نام پر منتقل کر کے  اپنے مقاصد کےلیے استعمال کیا جاسکے تو یہ کا م ناجائز اور گناہ ہے، اور اس وجہ سے  وہ گناہگار ہو گا، البتہ اگر زمین کے پیسے دے کر اس کو اپنے نام پر منتقل کرنے کا مقصد علی کے ناجائز  تصرفات کے خدشے  کو دور کرنا ہو تو یہ صورت جائز ہے، او ر اس وجہ سے وہ گناہگا ر بھی نہ ہو گا۔

اسی طرح  بغیر کسی عذر کے  مدرسے کی دیکھ بھال میں غفلت کر کے اپنے ذمہ داریوں کو پورا نہ کرنا بھی گناہ ہے۔

حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (4/ 380)
مطلب في شروط المتولي (قوله: غير مأمون إلخ) قال في الإسعاف: ولا يولى إلا أمين قادر بنفسه أو بنائبه لأن الولاية مقيدة بشرط النظر وليس من النظر تولية الخائن لأنه يخل بالمقصود، وكذا تولية العاجز لأن المقصود لا يحصل به، ويستوي فيه الذكر والأنثى وكذا الأعمى والبصير وكذا المحدود في قذف إذا تاب لأنه أمين وقالوا: من طلب التولية على الوقف لا يعطى له وهو كمن طلب القضاء لا يقلد اهـ والظاهر: أنها شرائط الأولوية لا شرائط الصحة وأن الناظر إذا فسق استحق العزل ولا ينعزل كالقاضي إذا فسق لا ينعزل على الصحيح المفتى به.

سعد مجیب

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۴ رجب ۱۴۴۳

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سعد مجیب بن مجیب الرحمان خان

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب