021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
متولی کا اپنے وکیل کو معزول کرنا
75841وقف کے مسائلوقف کے متفرّق مسائل

سوال

اگرمولوی حبیب اللہ صاحب اپنے بھائی مولوی عبیداللہ  سے مدرسہ چھین لے( جبکہ عبید اللہ دورۃ الحدیث میں استاذ الحدیث بھی ہے، اور اکیلے میں بہت تکالیف برداشت کر کے ذرہابھی ہمت نہ ہاری، مدرسہ کو کافی حد تک متعارف کروایا اور تیسرا سال ہے ختم بخاری کا) تو یہ چھیننا اور مولوی عبیداللہ کو دربدر کرنا  ، اس پر کذب کا الزام تراشنا، غصب اور ڈاکے کے زمرے میں آتا ہے کہ نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مولوی حبیب اللہ مدرسہ کا متولی ہے، لہذا اس کا مولوی عبید اللہ سے مدرسہ لینا غصب اور ڈاکہ نہیں بلکہ جائز ہے۔

ذکر کردہ صورتحال کے مطابق مولوی حبیب اللہ اگر مدرسے کےمصالح کے خلاف کوئی کام کر رہا ہے تو وہ معزولی کا مستحق ہے ، لہذا قاضی ، اہل محلہ یا کسی پرہیز گار مفتی کے ذریعے اسے مدرسے کی تولیت سے معزول کر کے کسی دیندار اور مدرسہ کی دیکھ بھال کرنے والے شخص کو مدرسہ کا متولی بنا دینا چاہیے۔

نیز مولوی حبیب اللہ کا زمین کو اپنے نام پر منتقل کرنے کا مقصد  اگر محض اپنی من مانی چلانا ہو تب بھی وہ معزولی کا مستحق ہے۔

حوالہ جات
الموسوعة الفقهية الكويتية (36/ 103)
لاتجاه الثاني هو: أن الناظر وكيل عن المستحقين والموقوف عليهم، وهذا هو الظاهر عند الحنابلة ورأي محمد بن الحسن من الحنفية، وعلى هذا فإذا شرط الواقف النظر لغيره ليس للواقف أن يعزله إلا إذا كان قد شرط لنفسه ولاية عزل المتولي، كما نص عليه في الإسعاف، والسبب في ذلك أن المتولي قائم مقام أهل الوقف ومقتضى ذلك أن المتولي لا ينعزل بوفاة الواقف أيضا (3) .
احكام المال الحرام (ص: 42)
بل صرّح الدّسوقيّ رحمه الله تعالى بأنّ هذاالحكم عامٌّ فى جميع الأمور. قال رحمه الله تعالى: "إعلم أنّ جماعة المسلمين العدول يقومون مقام الحاكم فى ذلك وفى كلّ أمر يتعذّر الوصولُ فيه إلى الحاكم أو لكونه غيرَ عدل."فالظّاهر من أحوال زماننا أن يوكلَ هذا الأمرُ إلى المفتى المتورّع، والله سبحانه وتعالى أعلم.

سعد مجیب

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۴ رجب ۱۴۴۳

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سعد مجیب بن مجیب الرحمان خان

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب