021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مصنوعات میں ناپاکی کے شک کا حکم
75886جائز و ناجائزامور کا بیانلباس اور زیب و زینت کے مسائل

سوال

میں ویزلین،شیمپواورصابن استعمال کرتا ہوں،لیکن مجھے معلوم نہیں کہ یہ پاک ہیں یا ناپاک؟اور اگر ویسلین لگا کرنمازپڑھوں تو شایدبہت زیادہ نمازیں میری رہ گئی ہوں اس وجہ سے، میں نے اس سے پہلےویزلین کے بارے میں حکم ایک عالم سے پوچھا تھا،انہوں نے مجھے تحقیق کا حکم دیا تھا کہ اگر ناپاک اجزاء ہیں تو ناپاک سمجھی جائے گی،لیکن مجھے اپنی تحقیق پر یقین نہیں ہوگی کہ یہ علماء کا کام ہے،اسی طرح روز مرہ استعمال ہونے والی بہت سی اشیاء شامل حال ہوتی ہیں جن کے بارے میں پاکی اور ناپاکی کایقین نہیں ہوتا تو آیا اس بارے میں کیا کرنا چاہیے؟اس کا اگر کوئی کلی فارمولا ہو تو وہ بھی بتا دیجیے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مارکیٹ میں عام طور پر دستیاب ویزلین، صابن وغیرہ  شرعا پاک ہیں، کیونکہ جب تک کسی  بھی خاص  مصنوعی چیز میں  حرام اجزاء کے کسی انقلاب ماہیت کی تبدیلی کے بغیر شامل ہونا یقینی طور پر معلوم نہ ہو اس  وقت تک شرعا کسی چیز کوحرام یا ناپاک نہیں قرار دیا جاسکتا ہے۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۷رجب۱۴۴۳ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب