021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ماں شریک بہن بھائیوں میں میراث کی تقسیم
76427میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

سلام دعا کے بعد عرض ہیکہ اس مسئلہ کی وضاحت فرماکر حصے داروں کے حصص واضح کریں:

ایک مؤنث میت ہے ، اس کے چار بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں، دوبیٹے اور ایک بیٹی ایک شوہر سے اور دو بیٹے اور ایک بیٹی دوسرے شوہر سے، مرحومہ کے دونوں شوہر وفات پا چکے ہیں، میت کا کل ترکہ 448800 یعنی چار لاکھ اڑتالیس ہزار آٹھ سو روپے ہیں۔

ازراہ کرم ان پیسوں میں تمام ورثہ کے حصص بتائیں!
 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسؤلہ میں مرحومہ کے ترکہ کو دس حصوں میں تقسیم کیا جائے، جس میں سے ایک ایک حصہ بیٹیوں کو اور دودو حصے بیٹوں کو دیئے جائیں گے، فیصدی اعتبار سے تقسیم یوں ہوگی کہ ہر بیٹے کو ٪20 فیصد اور ہر بیٹی کو ٪10 فیصد دیئے جائیں گے، جس کے مطابق ہر بیٹی کو 44,880روپے دیئے جائیں گے اور ہر بیٹے کو89,760 روپے دیئے جائیں گے۔

حوالہ جات
  القرآن الکریم
{ يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَيَيْنِ} [النساء: 11]

محمدنصیر

  دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

 23 ،شعبان المعظم،1443ھ         

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد نصیر ولد عبد الرؤوف

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب