021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بیوی کےجدائی کے مطالبہ پر”میری طرف سے فارغ ہو تم”کہنے کا حکم
77022طلاق کے احکامالفاظ کنایہ سے طلاق کا بیان

سوال

میں اپنے شوہر سے فون پر بات کرہی تھی تو باتوں میں میرے شوہر نے کہا کہ  میں کچن الگ نہیں  کرتا اور نہ الگ گھر لے کر دینا ہے تو میں نے کہا کہ میں نےتمہارے ساتھ رہنا ہی نہیں ہے تو اس نے کہا مجھے تمہاری پرواہ نہیں ،  میری طرف سے فارغ ہو تم۔ مفتی صاحب کیا اس طلاق ہوگئی ؟اگر ہوگئی ہے توکونسی طلاق ہوئی ہے؟ اور اس کا کیا حکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسؤولہ میں اس لفظ کے کہنے سے ایک طلاق بائن ہوچکی ہےاوراسی شوہر سےعدت کے اندر اور عدت کے بعد بھی دوبارہ نکاح ہوسکتا ہےاور آئندہ  شوہر کےصرف دو طلاق دینے سے ہی  آپ اس پرہمیشہ کے لیے حرام ہوجاؤگی،لہذا نہایت احتیاط  کی ضرورت ہے۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

 ۲ ذیقعدہ۱۴۴۳ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب