021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
تین طلاق کاحکم
77322طلاق کے احکامتین طلاق اور اس کے احکام

سوال

کیافرماتےہیں مفتیان کرام اس مسئلےکےبارےمیں کہ میں شادی شدہ تھی ،میری امی کاانتقال ہوا،میں اپنی امی کی میت پہ آناچاہتی تھی لیکن میرےشوہر نےمجھےنہیں چھوڑااورباقاعدہ مجھےتین دفعہ طلاق دےدی پھرکہاکہ میں نے مذاق میں کہاہے،اس کےبعدمیں  نےبطورثبوت کورٹ کےذریعےخلع لےلیا۔اب جومولاناصاحب میرانکاح دوسری جگہ  پڑھاناچاہتےہیں وہ کہتےہیں کہ دارالافتاءسے تحریرافتوی لےکرآئیں ۔مہربانی کرکےمجھےاس مسئلےکاحل بتائیے کیا مجھے تین طلاق ہوئیں یانہیں؟اور کورٹ سےخلع کرانےکےبعد خلع ہوئی یانہیں ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

آپ کےشوہرنےجب آپ کوتین طلاقیں دی تھیں خواہ مذاق میں دی تھیں یاسنجیدہ ہوکردونوں صورتوں میں آپ پر تین طلاقیں واقع ہوچکی  ہیں ،عدت گزارنےکےبعدآپ کہیں اورشادی کرناچاہیں توکرسکتی ہیں ۔

صورت مسئولہ میں تین طلاقیں واقع ہوجانےکےبعدعدالت سےفسخ نکاح یاخلع کےمطالبےکی ضرورت نہیں تھی کیونکہ فسخ نکاح یاخلع کامطالبہ اس وقت کیاجاسکتاہےجب میاں بیوی کانکاح برقرارہولیکن جب نکاح ہی ختم ہوجائے توپھر فسخ نکاح یاخلع کےسلسلےمیں عدالت سے رجوع کرنالغوہے۔

حوالہ جات
«مجمع الأنهر في شرح ملتقى الأبحر» (1/ 384):
وكذا اللاعب ‌والهازل ‌بالطلاق؛ لقوله - عليه الصلاة والسلام - «ثلاث جدهن جد وهزلهن جد النكاح والطلاق والعتاق»

عبدالقدوس

دارالافتاء،جامعۃ الرشیدکراچی

۵ذی الحجہ۱۴۴۳

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبدالقدوس بن محمد حنیف

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب