021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ایک دفعہ  طلاق دی ،دوسری دفعہ سسرنےمنہ پر ہاتھ رکھ لیا،تیسری دفعہ طلاق کا میسج کردیا
77372طلاق کے احکامصریح طلاق کابیان

سوال

سوال: لسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں شوہر نے اپنی بیوی کو آج سے سات سال پہلے کہا تھا میں تم کو اپنے ہوش وحواس میں طلاق دیتا ہوں دوسری بار اس طرح کہا تھا میں تم کو اپنے ہوش وحواس میں کہ لڑکی کےسسر نے اپنے بیٹےکے منہ پہ ہاتھ رکھ کے چپ کروادیا تھا پھر مقامی مسجد کے امام صاحب سے مسئلہ پوچھ کے رجوع کرلیا تھا۔اس وقت ان کی شادی کوایک سال ہو ا تھا، اور کو ئی اولاد نہیں تھی پھر اس طرح زندگی گزرتی رہی ۔

شوہر بہت ہی بد اخلاق  اوربد تہذیب ہے، اپنی بیوی کوغلیظ ترین گالیاں نکالتا تھا اور بہت مارتا پیٹتا بھی تھا،لیکن لڑکی گھر نہیں بتاتی تھی حتی کہ کنجری گشتی تک کہ الفاظ اپنی بیوی کو بولتا تھا ،بیوی بتاتی ہےکہ آٹھ سال  ہوگئے،اس نےآج تک کوئی نمازنہیں  پڑھی حتی کہ عیدکی نمازبھی نہیں پڑھتا،اورنشہ کابھی عادی ہے، ایک دن بیوی کو بہت مارا پیٹا ،پورےجسم پرتشدد کیا حتی کہ سر میں اینٹ ماری ،اورسرپھاڑدیا۔ لڑکی نے گھر اپنے والدین کو بتایا تو والدین اس کو اپنے گھر لے آئےیہ 6جون 2022کا واقعہ ہے ،لڑکی کا موبائل بند تھا ،لڑکی کےبھائی نےعیدالاضحی سے5دن پہلےموبائل کھولا تو لڑکی کے نمبر پہ میسج آیا ہو اتھا کہ میں تم کو اپنے ہوش وحواس میں طلاق دیتا ہوں یہ میسج لڑکی کے بھائی نے پڑھا ،اس وقت  لڑکی نے یہ میسج نہیں پڑھاتھا، پھر لڑکی کو عید سے ایک دن پہلے میسج دکھا یا تو لڑکے سےبھی تصدیق کی کہ واقعی تم نے میسج کیا ہے تو اس نے اقرار کیا ۔لڑکی سے پوچھنے پر اس نے بتایا ایک دفعہ یہ بھی کہاتھا کہ میں تم کو تمہارےوالدین کے گھر پہنچاتا ہوں ،آپ حضرات یہ بتائیں کہ کتنی طلاق ہوئی  ہیں ؟ اورتفصیل سے رہنمائی فرمائیں، ابھی تک لڑکے کی طرف سے رجوع کا کوئی پیغام نہیں آیا دو مرتبہ بس اپنے بچوں سے بات کی تھی ۔

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسئولہ میں پہلےلفظ سےایک طلاق رجعی واقع ہوئی ،دوسرالفظ چونکہ مکمل نہیں بولاگیا،؛لہذاس  سےکوئی طلاق واقع نہیں ہوئی،اس کےبعد سوال میں مذکورتفصیل کےمطابق رجوع ہوگیاتھاتوسابقہ نکاح برقرارتھا،اس کےبعد تیسری مرتبہ جب شوہرنےطلاق کامیسج کیاتوجس وقت میسج کیاتھا،اس وقت سےطلاق واقع ہوگئی ہےاوریہ دوسری طلاق رجعی واقع ہوئی ،اس کےبعد بھی بیوی کی عدت کےاندررجوع ہوسکتاہے۔

صورت مسئولہ میں دوطلاق واقع ہوگئی ہیں،اوردوسری طلاق کی عدت باقی ہےتورجوع بھی ہوسکتاہے، چونکہ میاں بیوی کےدرمیان  ناچاقی عرصہ سات آٹھ سال سےہے،اس لیےرجوع نہ کیاجائےتوبہترہے،عدت گزارنےکےبعدطلاق بائنہ ہوجائےگی،اس کےبعد بیوی کہیں اورشادی کرسکتی ہے۔

آخری لفظ (میں تم کوتمہارےوالدین کےگھرپہنچاتاہوں)سےبظاہرطلاق واقع نہیں ہوئی،البتہ اگرشوہرنےطلاق کی نیت کی ہوتومعلومات کرکےدوبارہ سوال کرلیاجائے۔

حوالہ جات
"رد المحتار"10 /  500:
باب الصريح ( صريحه ما لم يستعمل إلا فيه ) ولو بالفارسية ( كطلقتك وأنت طالق ومطلقة )
"الهداية"1 /  254: وإذا طلق الرجل امرأته تطليقة أو تطليقتين فله أن يراجعها في عدتها رضيت بذلك أو لم ترض لقوله تعالى : { فأمسكوهن بمعروف } [ البقرة : 231 ] من غير فصل ولا بد من قيام العدة لأن الرجعة استدامة الملك ألا ترى أنه سمي إمساكا وهو الإبقاء وإنما يتحقق الاستدامة في العدة لأنه لا ملك بعد انقضائها والرجعة أن يقول راجعتك أو راجعت امرأتي وهذا صريح في الرجعة ولا خلاف فيه بين الأئمة۔
"الأشباه والنظائر  حنفي " 1 / 93:
وصرحوا في الطلاق بأنه إذا ظن الوقوع لم يقع وإذا غلب على ظنه وقع۔
"الدر المختار للحصفكي" 3 / 312:
علم أنه حلف ولم يدر بطلاق أو غيره لغا، كما لو شك أطلق أم لا۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

  26/ذی الحجہ   1443 ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب