021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
شوہر کاسوتیلی بیٹی پر غلط کاری کی نیت سےہاٹھ ڈالنا
77376نکاح کا بیانحرمت مصاہرت کے احکام

سوال

کیافرماتےہیں علماء کرام کہ ایک شخص اپنی سوتیلی بیٹیوں پر غلط کاری کی نیت سےہاتھ ڈالتاہے۔

یااس کام میں عملی طورپر ملوث پایاجاتاہے،تواس کی بیوی اس پرحرام ہوجاتی ہےیانہیں؟اس صورت میں عورت اس  شوہرکےلیےشرعی طورپرحلال ہےیانہیں ؟

نوٹ:جس بچی کےساتھ زیادتی کی کوشش کی ہے،اس بچی نےبتایاکہ رات کو تین دن میرےقریب آنےکی کوشش کی اورتیسرےدن میرےساتھ چپک گیاتھااورکپڑےاتارنےکی کوشش کی تھی،میں نے زور سےچیخ ماری توگھروالےجاگ گئے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسئولہ میں مذکورہ شخص نےاگرواقعتاسوتیلی بیٹی کےجسم  کوشہوت سےہاتھ لگایااوردرمیان میں کوئی ایساحائل بھی نہیں تھا،جوبیٹی کےبدن کی حرارت محسوس کرنےسےمانع ہوتوایسی صورت میں مذکورہ شخص کانکاح ختم ہوگیاہے،بیوی مذکورہ شخص  پرہمیشہ کےلیےحرام ہوگئی ہے،اب دوبارہ نکاح کی کوئی صورت نہیں،میاں بیوی میں سےکوئی ایک "متارکت"کرلےیعنی ایک دفعہ یہ کہہ دےکہ میں  تجھ سےتعلق ختم کرتاہوں،یاپھرشوہرطلاق دےکرعلیحدہ کردے،اس وقت کےبعدسےبیوی عدت گزارکرکہیں اورشادی کرسکتی ہے،میاں بیوی کی دوبارہ شادی کسی صورت میں جائزنہیں۔ 

حوالہ جات
" رد المحتار " 9 / 268:
( قوله : وحرم أيضا بالصهرية أصل مزنيته ) قال في البحر : أراد بحرمة المصاهرة الحرمات الأربع حرمة المرأة على أصول الزاني وفروعه نسبا ورضاعا وحرمة أصولها وفروعها على الزاني نسبا ورضاعا كما في الوطء الحلال ويحل لأصول الزاني وفروعه أصول المزني بها وفروعها۔
"الدر المختار" 3 / 40:
وبحرمة المصاهرة لا يرتفع النكاح حتى لا يحل لها التزوج بآخر إلا بعد المتاركة وانقضاء العدة۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

  26/ذی الحجہ   1443 ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب