021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
نکاح میں ایجاب وقبول کاطریقہ کار
78585نکاح کا بیاننکاح کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

السلام علیکم!کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کےبارے میں ؟

ایک عالم دین جب نکاح پڑھاتے ہیں تووکیل کا نام لیتے ہیں اورپھر لڑکی کا نام لے کرکہتے ہیں کہ کیا آپ نے فلاں بنت فلاں کو اتنے ہزار حق مہر کےعوض بمطابق شریعت محمدی،سامنے شرعی گواہوں کے فلاں شخص کے نکاح میں دیا تو جب وہ وکیل اجازت دیدےتو پھر لڑکے سے پوچھا جاتاہے اسی طرح، تو کیا اس طرح نکاح کروانادرست ہے اور کیا نکاح منعقد ہوجاتاہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

لڑکی کا وکیل ایجاب کرے اور لڑکا خود قبول کرے تو اس سے نکاح  منعقد ہوجاتاہے،صورت مسئولہ میں بھی نکاح خواہ نے پہلے لڑکی کے وکیل سے ایجاب والے الفاظ کہلوائے،اور پھر لڑکےسے قبول کرالیا تو اس سے نکاح منعقد ہوجائے گا۔

حوالہ جات
........

سید نوید اللہ

دارالافتاء،جامعۃ الرشید

23/جمادی الاولی1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید نوید اللہ

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب