021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ایک دفعہ ایجاب وقبول کافی ہے
78586نکاح کا بیاننکاح کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

کئی جگہوں پر یہ کہا جا تا ہے کہ لڑکے کا تین دفعہ"قبول ہے " کہنا ضروری ہے چونکہ طلاق

 بھی تین دفعہ کہنے سے ہوتی ہے تو اس لیے قبول بھی تین دفعہ  کرے۔ توکیا تین دفعہ کہنا ضروری ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

نکاح کے صحیح ہونے کے لیے ایک مرتبہ ایجاب و قبول کافی ہے، تین بار ایجاب و قبول ضروری نہیں ؛ بلکہ اس کو لازم سمجھنا غلط ہے۔

حوالہ جات

سید نوید اللہ

دارالافتاء،جامعۃ الرشید

23/جمادی الاولی1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید نوید اللہ

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب