021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
اولاد کےنفقہ کےحوالہ سےوالدکی ذمہ داری
78728نان نفقہ کے مسائلوالدین،اوراولاد کے نفقہ اور سکنی کے احکام

سوال

زیدکےوالدعمردرازہونےکےباوجودبےجاخرچ کرتےہیں اوراپنی اولادکومحروم رکھتےہیں جبکہ وہ غریب اورعیال دار ہیں اور ان میں سےبعض کئی سالوں سے بیمار ہیں والد پراس حوالہ سے کیافرائض عائدہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

والدکےذمہ لازم ہے کہ اپنی ان اولادکےضروری اخراجات اٹھائےجونابالغ ہوں یابالغ ہونےکےباوجود معذورہوں۔البتہ بالغ تندرست اولادکاخرچہ والدکےذمہ لازم نہیں اگرچہ اولادتنگدست ہو۔لیکن بہتریہی ہےکہ تنگدست اولادکےساتھ تعاون کرے۔

حوالہ جات
حاشية ابن عابدين (3/ 615)
قوله ( في ذلك ) أي في نفقة طفله وولده الكبير العاجز عن الكسب  ( كنفقة أبويه وعرسه ) أي كما لا يشاركه أحد في نفقة أبويه ولا في نفقة زوجته ( به يفتى ) راجع إلى مسألة الفروع
الفتاوى الهندية (1/ 560)
نفقة الأولاد الصغار على الأب لا يشاركه فيها أحد كذا في الجوهرة النيرة

     ولی الحسنین

دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

08/جمادی الثانیہ1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

ولی الحسنین بن سمیع الحسنین

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب