021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مچھر کے خون کا حکم
79080پاکی کے مسائلنجاستوں اور ان سے پاکی کا بیان

سوال

مچھر کا خون اگر کپڑوں پر لگ جائے ،تو کیا حکم ہے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مچھر میں بہتا ہوا خون نہیں ہوتا ،اس لئے اگر اس کا خون کپڑوں پر لگ جائے ،تو اس سے کپڑے ناپاک نہیں ہوں گے ۔دھوئے بغیر بھی اس میں نماز اداکرنا درست ہے  ، البتہ بہتر یہ ہے کہ اس کو دھوکر صاف کرلیا جائے ۔

حوالہ جات
حدثنا هشام، قال: أنا أشعث بن سوار، عن الحسن، أنه قال: كان الحسن، لا يرى بدم الذباب والبعوض والبراغيث بأسا. (مصنف ابن أبي شيبة ،رقم الحديث :2020 )
حدثنا أبو معاوية، عن هشام بن عروة، قال: صليت وفي ثوبي دم ذباب، فقلت لأبي: فقال: لا يضرك .
(مصنف ابن أبي شيبة ،رقم الحديث:2021 )
ودم البق والبراغيث والقمل والكتان  طاهر وإن كثر، كذا في السراج الوهاج .(الفتاوى اله‍ندية :1/46)
....ولذا ينقض الوضوء، بخلاف دم البق فإنه لا ينقض كالذباب لعدم الدم المسفوح كما مر في محله.

محمدادریس

دارالافتاء،جامعۃ الرشید، کرچی

21/جماد ی الآخرہ /1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد ادریس بن محمدغیاث

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب