021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
دراز آن لائن سٹور (Daraz App)اکاؤنٹ کھولنے پر پیسے ملنا
79639جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اور مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ دراز آن لائن سٹور (Daraz App)  پر ایک موبائل چارجر 1000 روپے کا  مل رہا تھا۔ میں نے ایک دوست کو کہا کہ یہ چارجر 1000 روپے کا   مل رہا ہے، کیا میں آپ کیلئے آرڈر کردوں، تو میرے دوست نے کہا کہ جی میرے لئے منگوا لیں ۔ میرے موبائل میں ایک دوسری  ایپ ہے جسکا نام  Savyour  ہے ۔ اس ایپ میں میرا  اکاؤنٹ بنا ہے اور اس ایپ کی ایک سہولت یہ ہے کہ اگر میں کسی کو Savyour   اکاونٹ بنانے کی انویٹیشن لنک بھیج دوں اور وہ اس لنک پر کلک کرکے Savyour اکاؤنٹ  بنالے اور دس دن کے اندر اندر کسی آن لائن اسٹور   (Daraz, Ali express, ETC)  سے 1000 روپے کی کوئی چیز آرڈر کرے تو مجھے بھی   250  روپے ملتے ہیں جسکو Savyour  والے Referral Signup  کہتے ہیں اور اس نئے اکاؤنٹ بنانے والے یوزر کو بھی 250 روپے ملتے ہیں جسکو Savyour  والے Joining Bonus  کہتے ہیں۔ تو میں نے اس دوست کا  چارجر منگوانے کیلئے یوں کیا کہ اپنے Savyour  اکاؤنٹ سے انوائٹ  لنک اپنے دوسرے جی میل اکاؤنٹ پر بھیجا  اور اپنے دوسرے  جی میل سے اس انوائٹ  لنک پر کلک کرکے Savyour  کا دوسرا اکاؤنٹ بنایا اور پھر اس دوسرے نئے اکاؤنٹ سے وہ چارجر منگوایا جسکی قیمت 1000 روپے تھی اور 1000 روپے کی ادائیگی اپنی JazzCash Account  سے کردی۔  میرے دوست نے مجھے وہ ہزار روپے اسی وقت نقد ادا کردئے۔ اب میرے دونوں Savyour  اکاؤنٹس میں 250، 250 روپے پینڈنگ ہے جوکہ 90 دن میں اپروو  ہوجائیں گے جس کو میں اپنے کسی بھی بینک اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کر سکتا ہوں۔ اب پوچھنا یہ ہے کہ یہ 500 روپے میرا حق ہے یا جس دوست کیلئے چارجر منگوایا ہے اس کا حق ہے یا 250 روپے میرا اور 250 روپے میرے دوست کا حق ہے؟ واضح رہے کہ میں نے نہ اپنے دوست کو اس 500 روپے کے متعلق بتایا ہے اور نہ اس کو علم ہے، لیکن میں شرعی حکم معلوم کرنا چاہتا ہوں کہ اگر یہ شرعا اس کا حق بنے گا تو میں اس کو ضرور دوں گا۔ بینوا توجروا

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر کوئی شخص کسی دوسرے کو کوئی خاص اپلیکیشن   بھیجے،جسے مباح کاموں میں استعمال کیا جاتا ہو، اور وہ دوسرا شخص اس اپلیکیشن کو اپنے موبائل میں مفت انسٹال کرے، اور اسے مختلف ضروریات میں استعمال کرنے کے لیے اس میں اپنا اکاوٴنٹ کھولے تو اپلیکیشن کمپنی کی جانب سے اپلیکیشن کے فروغ کے مقصد سے مرسل(بھیجنے والے) اور مرسل الیہ(جس کو بھیجا ہو) دونوں کو بطور گفٹ جوپیسے  ملیں، تو ان  کو لینے میں شرعاً  کوئی حرج نہیں۔درج بالا صورت میں بھی کمپنی کی طرف سے تشہیر پر پیسے دئے گئے ہیں، اور ان کا لینا درست ہے۔

      لہٰذا مذکورہ صورت میں  اپلیکیشن ڈاؤن لوڈ کرنے کی وجہ  سے جو پیسے ملے ہیں،وہ  آپ کے ہوں گے،  اگرچہ بھیجنے والے بھی آپ خود ہیں ، آپ کے دوست کا ان پر حق نہیں۔

حوالہ جات
اللباب في شرح الكتاب (2/ 171):
"(الهبة) لغة: التبرع والتفضل بما ينفع الموهوب مطلقاً، وشرعا: تمليك عين بلا عوض."
درر الحكام شرح غرر الأحكام (2/ 217):
"شرع في الهبة التي هي تمليك عين بلا عوض فقال (هي) لغة تبرع وتفضل بما ينتفع الموهوب له مطلقا قال الله تعالى {فهب لي من لدنك وليا} [مريم: 5] وقال الله تعالى {يهب لمن يشاء إناثا ويهب لمن يشاء الذكور} [الشورى: 49] وشرعا (تمليك عين بلا عوض) أي بلا شرط عوض."
تكملة حاشية رد المحتار (2/ 464):
"الهبة تمليك عين بلا عوض."
ملتقى الأبحر (ص: 489):
"(الهبة) هي تمليك عين بلا عوض."

محمد فرحان

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

یکم/شعبان المعظم  /1444 ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد فرحان بن محمد سلیم

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب