021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
فاسق امام کی اقتداء کا حکم
80040.62نماز کا بیانامامت اور جماعت کے احکام

سوال

زید ایک مسجد کا امام وخطیب ہے اور اس کے  مُحلے کی ایک عورت کے ساتھ عرصۂ داز سے ناجائز تعلقات ہیں، جس کی گواہی امام کی بیوی  اور والدہ  دیتی ہیں اور زید ان کے سامنے کئ بار توبہ کرکے دوبارہ پُرانی روش پر آجاتاہے،ان سب باتوں سے تنگ آ کر زید کے متعلق مسجد کی انتظامیہ کے دو  بااثر افراد کو بتایا گیا، انتظامیہ کی بازپُرس کے بعد زید نے اس عورت کے ساتھ ناجائز تعلقات ہونے کا اقرار کیا اور حلفاً آئندہ یہ کام نہ کرنے کا  اقرار بھی کیا، بصورتِ دیگر زید کو بغیر نوٹس کے مسجد کی امامت سے نکالا جائےگا اور اس کو تحریری شکل میں بھی لکھا گیا ، (جس کی کاپی ساتھ میں لف ہے)ان سب باتوں کے باوجود زید اپنی حرکتوں سے باز نہیں آرہا لیکن انتظامیہ اس کے خلاف کچھ ایکشن نہیں لے رہی ۔

 سوال یہ کہ انتظامیہ کے ان افراد کے بارے کیا حکم جو امام کے خلاف ایکشن نہیں لے رہےاور زید کے بارے میں کیاحکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ فاسق شخص کی اقتداء میں نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے۔

سوال میں  ذکردہ  حالات کے مطابق مذکورہ شخص گناہ کبیرہ  کا نہ صرف مُرتکب ہے بلکہ مُصر بھی ہےاور یہ  گناہ لوگوں پر عیاں بھی ہو چکا   ہے، لہذا   ایسے فاسق شخص کی اقتداء میں نماز پڑھنا مکروہِ تحریمی ہے، اور انتظامیہ پر لازم ہے کہ فی الفور ایسے شخص کو امامت کے  عُہدے سے   برطر ف  کرے اور اس  کام پر غفلت  برتنا باعثِ گناہ ہے، امامت جیسے مقدس فریضہ کے لیے کوئی  صالح اور متّبع سنّت  امام   مقرر کریں۔

حوالہ جات
كنز الدقائق (ص: 167)
الجماعة سنّةٌ مؤكّدةٌ
والأعلم أحقّ بالإمامة ثمّ الأقرأ ثمّ الأورع ثمّ الأسنّ
وكره إمامة العبد والأعرابيّ والفاسق والمبتدع والأعمى وولد الزّنا.
الاختيار لتعليل المختار (1/ 58)
ويكره إمامة العبد (ف) والأعرابي والأعمى (ف) والفاسق وولد الزنا (ف) والمبتدع، ولو تقدموا وصلوا جاز.
(قوله فالحاصل أنه يكره إلخ) قال الرملي ذكر الحلبي في شرح منية المصلي أن كراهة تقديم الفاسق والمبتدع كراهة التحريم، وأما العبد والأعرابي وولد الزنا والأعمى فالكراهة فيهم دون الكراهة فيهما ولا يخفى أن ما هنا أوجه لما تقدم من الدليل تأمل.
الفتاوى الهندية (1/ 86)
الفاسق إذا كان يؤم يوم الجمعة وعجز القوم عن منعه قال بعضهم يقتدى به في الجمعة ولا تترك الجمعة بإمامته وفي غير الجمعة يجوز أن يتحول إلى مسجد آخر ولا يأتم به. هكذا في الظهيرية.

عدنان اختر

دارالافتاءجامعۃ الرشیدکراچی

06؍رمضان؍۱۴۴۴ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عدنان اختر بن محمد پرویز اختر

مفتیان

مفتی محمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب