021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
برطانیہ میں مقیم غیر ملکیوں کےلیے سعودیہ کی رؤیت حجت نہیں۔
80092روزے کا بیانرمضان کا چاند دیکھنے اور اختلاف مطالع کا بیان

سوال

اس مسئلہ کے بارے میں علماء کرام و مفتیان عظام کیا فرماتے ہیں کہ برطانیہ میں دنیا بھر سے آئے ہوئے مسلمان مختلف مسالک سے منسلک ہیں ،جن میں حنفی مسلک کے لوگ بھی رہتے ہیں ۔ بریلوی مکتبہ فکر کے ۹۸% اور دیوبندی مسلک ۲% کے علاوہ تمام لوگ سعودی عرب کے ساتھ عیدین اور رمضان کا انعقاد کرتے ہیں تو کیا امت کے اتحاد کے لئے ہم بھی سعودی عرب کی رؤیت کو فالو کر سکتے ہیں ؟ جبکہ امام اعظم کا بھی ایک قول ہے کہ مطالع کے اختلاف کا کوئی اعتبار نہیں ۔دوسری بات کہ اگر فلکیاتی ماہرین اپنے حسابات اور اصولوں کے مطابق کہیں کہ ۲۹ شعبان یا رمضان کو چاند کی رؤیت ممکن نہیں، لیکن اس کے باوجود فرمان رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق کہ ۲۹ کو چاند دیکھا جائے جس سے ۲۹ کو چاند کی رؤیت کا امکان معلوم ہوتا ہے تو اس پیغمبری اصولوں کے مطابق اگر ۲۹ کو چاند نظر آجائے اور اس پرشہادتیں بھی قائم ہوجائیں تو کیا فلکیاتی اصولوں کے مطابق چاند کی اس رؤیت کو مسترد کیا جائے گا یا کہ اس رؤیت کے مطابق رمضان یا عیدین کا اعلان کیا جائے گا ؟ ان اہم ترین سوالات کے جوابات قرآن وسنت کی روشنی میں دیکر عند اللہ ماجور ہوں ۔ جزاکم اللہ خیرا

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

پہلی بات یہ ہے کہ شریعت نے چاند ہونے نہ ہونے کی اصل بنیادرویت پر رکھی ہے،محض حسابات پر نہیں رکھی،بلکہ اس کی نفی فرمائی ہے،البتہ رویت  کی گواہی کوجانچنےکےلیےحسابات کی نفی نہیں فرمائی،لہذا اس حوالےسےحسابات فلکیہ شرعامعتبر ہیں،دوسری بات یہ ہے کہ  بحالت صحو (یعنی جب مطلع صاف ہو اور دیکھنے سےکوئی امر مانع نہ ہو۔) دو دیندار،پرہیزگار گواہوں کی گواہی کا شرعا معتبرہونامختلف فیہ مسئلہ ہے،لہذااگرحکومت یاکسی علاقے کی مسلمانوں کی متفقہ مجازکمیٹی اس کےمطابق فیصلہ کردےتوایسی کمیٹی کا فیصلہ اس حکومت یاکمیٹی کے متعلقہ علاقےکی حدودمیں شرعاواجب العمل ہوگا۔لہذاسعودیہ میں مقیم غیرملکیوں کےلیےحکومتی فیصلے پرعمل کرناواجب ہے،اس کی مخالفت جائز نہیں،البتہ برطانیہ کے مسلمانوں کے لیےحکومتی اعلان کے بغیر ایسی صورت میں سعودیہ کے فیصلے پر عمل کرناجائز نہیں۔( احسن الفتاوی :ج۴،ص۲۲۶)البتہ اگر برطانیہ میں مسلمانوں کی کوئی متفقہ نمائندہ کمیٹی متفقہ طور پرسعودی شہادت کو معتبر مان کراعلان کردے تو مسلمانوں کے لیے اس پر عمل کرنا واجب ہے اوراگرکمیٹی اکثریتی بنیاد پر ہو توعمل کرناجائز ہے۔

حوالہ جات
۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲۱شوال ۱۴۴۴ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب