021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مسجد کمیٹی کا امام کو معزول کرنا
80187نماز کا بیانامامت اور جماعت کے احکام

سوال

ہمارے گاؤں میں اختلافات کی وجہ سےلوگوں کے دو دھڑے بن گئے اور مسجد کمیٹی بھی دو حصوں میں بٹ گئی۔مسجد کے پُرانے امام مولوی نعمان  نے آخری جمعہ میں کہا کہ میں عمرہ پر جارہا ہوں اورمولوی نذیر آئندہ جمعہ پڑھانے آئے گا،ان کو 3000 فی جمعہ دے دینا ۔ اگر سارا گاؤں متفق ہوجائے اورپوری کمیٹی بھی اتفاقِ رائے سے مجھے لانے پر راضی ہوں تو مجھے لینے آجانا ورنہ آپ کو مولوی بہت اور مجھے مسجدبہت مل جائےگی۔مولوی صاحب کی عمرہ سے واپسی منگل کو ہوئی اور جمعہ پڑھانے ہیں آئے۔مولوی نعمان کو جب گاؤں کے کچھ افراد نے زبردستی لانے اور جمعہ پڑھانے کی کوشش کی تو ہمارے لوگوں نے پولیس کی مدد سے معاملہ اس طرح ختم کروایا کہ مولوی نعمان  نے اپنا سامان وغیرہ اٹھا کر گاؤں سے ہمیشہ کے لئے جانا مان لیا جس پر مولوی نعمان فریقین سمیت دستخط موجود ہیں۔اب باقاعدہ مولوی زبیر کمیٹی کے کہنے پر جمعہ پڑھا رہے ہیں۔

ہمارا سوال یہ ہے کہ جب وہ خود جواب دے چکے ہیں تو اب ان کی تنخواں بنتی ہےیا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر مسجد کی کمیٹی امام صاحب کوکسی موجب کراہت بات پر معزول کردے تو کمیٹی کو اس بات کا اختیار ہے،کیونکہ امامت مسجد کی منتظمہ کمیٹی اور امام کے درمیان معاہدہ کی بنیاد پرہوتی ہے،لہٰذا کمیٹی اگر کسی جائز اور معقول بات پر  یہ معاہدہ ختم کردے تومعاہدہ ختم ہوجائے گا۔

صورتِ مسؤلہ میں چونکہ مسجد کمیٹی کی حیثیت متولی کی ہے اور جب کمیٹی نے مولوی نعمان کو معزول کردیا ہے تو اس کے بعد وہ تنخواں کے حقدار نہیں ہے۔مسجد کے موجودہ امام مولوی زبیر ہیں اور انہیں کو تنخواں ملے گی۔

حوالہ جات
صحيح ابن خزيمة 1/ 735
 باب الزجر عن إمامة المرء من يكره إمامته:
أخبرنا أبو طاهر، نا أبو بكر، نا عيسى بن إبراهيم، نا ابن وهب، عن ابن لهيعة وسعيد بن أبي أيوب، عن عطاء بن دينار الهذلي؛ أن رسول الله صلى الله عليه وسلم  قال: "ثلاثة لا تقبل منهم صلاة، ولا تصعد إلى السماء، ولا تجاوز رؤوسهم: رجل أم قوما وهم له كارهون، ورجل صلى على جنازة ولم يؤمر، وامرأة دعاها زوجها من الليل فأبت عليه".
الدر المختار 1/ 559
(ولو أم قوما وهم له كارهون، إن) الكراهة (لفساد فيه أو لأنهم أحق بالإمامة منه كره) له ذلك تحريما لحديث أبي داود «لا يقبل الله صلاة من تقدم قوما وهم له كارهون» (وإن هو أحق لا) والكراهة عليهم۔

محمدمصطفیٰ رضا

دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

 03/ذو القعدہ/1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد مصطفیٰ رضا بن رضا خان

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب