021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
shipBob شپنگ کمپنی کے کمیشن کا حکم
80325اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلدلال اور ایجنٹ کے احکام

سوال

کیا اس کمپنی کی مارکیٹنگ کرکے کمشن حاصل کرنا حلال ہے https://www.shipbob.com/ یہ ایک شپنگ کمپنی ہے جس کا استعمال آن لائن تاجر کرتے ہیں اپنے بچے ہوئے سامان کو کسٹمر تک پہنچا نے کے لئے۔ ہمارا کام صرف اتنا ہے کہ ہم تاجر لوگوں کا تعلق اس کمپنی سے جوڑے اور جب وہ تاجر اس کمپنی کی سروسز خریدتے ہیں تو کمپنی ہمیں کمیشن دیتی ہے لیکن یہ کام آن لائن ہوتا ہے اور ہم نہیں جانتے کہ تاجر کیا سامان اس کمپنی کے ذریعے شپ کرےگا ،ہم نہیں جانتے اس تاجر کی تجارت کو بس ہم کمپنی سے اُسے جوڑ دیتے ہے۔ تو کیا ہمارا کمیشن حلال ہے

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ کسی بھی کمپنی کی سروسز کے لئے گاہک تلاش کرکے دینا اور اس پر کمیشن لینا جائز ہے۔اس اجرت کو "اجرۃ السمسار"کہتے ہیں اور اس میں بنیادی شرط یہ ہے کہ جس سروس کے لئے آپ گاہک تلاش کرکے دیتے ہیں وہ سروس کسی ناجائز کام پر مشتمل نہ ہو۔

حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) 6/ 63
سئل محمد بن سلمة عن أجرة السمسار، فقال: أرجو أنه لا بأس به وإن كان في الأصل فاسدا لكثرة التعامل وكثير من هذا غير جائز، فجوزوه لحاجة الناس إليه كدخول الحمام.
الدر المختار (4/560)
وأما الدلال فإن باع العين بنفسه بإذن ربها فأجرته على البائع وإن سعى بينهما وباع المالك بنفسه يعتبر العرف وتمامه في شرح الوهبانية.

محمدمصطفیٰ رضا

دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

 16/ذو القعدہ/1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد مصطفیٰ رضا بن رضا خان

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب