021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
عددِ طلاق میں میاں بیوی کے درمیان اختلاف کا حکم
80315طلاق کے احکامتین طلاق اور اس کے احکام

سوال

ایک عورت اپنے شوہر کو قریب نہیں آنے دیتی اور وہ کہتی ہے کہ اس کے شوہرنے اسے تین طلاقیں دی ہیں،طلاق ہوئے تقریباً آٹھ یا دس سال گزرگئے،لیکن اس وقت عورت کو دین  کی اتنی سمجھ نہیں تھی،بعد میں جب دین کی سوجھ بوجھ آئی تو عورت نے شوہر سے علیحدگی اختیار کرلی،شوہر اس کی بات ماننے کے لئے قطعاً تیار نہیں ہے،ہاں البتہ شوہر اس بات کا اقرار کرتا ہے کہ میں نے دو طلاقیں دی ہیں۔

بیوی کے پاس کوئی گواہ نہیں ہے،البتہ اسی کی دو لڑکیاں ہیں جو اس بات کی گواہی دیتی ہیں،ایک کہتی ہے کہ میں اس وقت موجود تھی جس وقت ابو نے تین طلاقیں دیں،جبکہ دوسری کہتی ہے کہ ابو نے میرے سامنے اقرار کیا ہے  کہ میں ٕغلطی سے تین طلاقیں دے چکا ہوں اور عورت قسم کھارہی ہے کہ اس کے شوہر نے اسے تین طلاقیں دی ہیں،اب اس تفصیل کی روشنی میں درج ذیل سوالات کے جوابات مطلوب ہیں:

1۔اس صورت میں ازدواجی تعلقات رکھنا کیسا ہے؟

اور عورت کایہ کہنا کہ اس کا شوہر اسےتین طلاقیں دے چکا ہے،اس کا عورت کو کوئی فائدہ ہوگا،یعنی شوہر سے ظاہری علیحدگی وغیرہ۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

چونکہ طلاق کے معاملے  میں عورت کی خود اپنی حیثیت قاضی جیسی ہے،لہذااگر وہ خود شوہر کےمنہ سے طلاق کے الفاظ سنے یا کوئی قابل اعتماد شخص اسے خبر دے کہ اس کے شوہر نے اسے طلاق دے دی ہے تو اس کے بعد بیوی کے لئے شوہر کے ساتھ رہنے کی گنجائش نہیں ہوتی،اس لئے مذکورہ صورت میں عورت پر اسی وقت سے شوہر سے علیحدگی اختیار کرنا لازم تھا جب اس نے شوہر کی زبان سے طلاق کے الفاظ سنے تھے،تاہم اگر اس وقت دینی شعور نہ ہونے کی وجہ سے غفلت ہوگئی تو اب فوری طور پر شوہر سے علیحدگی لازم ہے اور اب تک میاں بیوی جس سنگین غفلت کے مرتکب ہوئے اس پر سچے دل اور ندامت کے ساتھ کثرت سے توبہ و استغفار لازم ہے۔

حوالہ جات
"رد المحتار "(3/ 251):
"والمرأة كالقاضي إذا سمعته أو أخبرها عدل لا يحل لها تمكينه".
"فتح القدير" (8/ 17):
" وكل ما لا يدينه القاضي إذا سمعته منه المرأة أو شهد به عندها عدل لا يسعها أن تدينه لأنها كالقاضي لا تعرف منه إلا الظاهر".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

15/ذی قعدہ 1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق غرفی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے