021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
طلاق کے پیپروں پر دستخط کا حکم
80343طلاق کے احکامتحریری طلاق دینے کا بیان

سوال

گھریلو مسئلے مسائل کی وجہ سے بھائی  بھابھی کے درمیان بات طلاق تک پہنچ گئی۔ بھائی باہر ملک رہتے ہیں، ہم نے طلاق کے پیپر تیار کروا کر انہیں بھجوا دئے تھے۔انہوں نے وہیں پر ان پر دستخط کر دئے،اور اپنے پاس رکھ لیے، بیوی کو نہیں بھجوائے۔بعد میں  انہیں افسوس ہوا کہ غلط کیا دستخط کر کے۔بیوی اور اس کے گھر والوں کو نہیں پتہ کہ طلاق کے پیپروں پر دستخط ہوگئے ہیں۔ اب بھائی بیوی کو رکھنا چاہتا  ہے۔ پیپروں پر صرف بھائی کے دستخط ہوئے ہیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جس طرح طلاق کا لفظ بولنے سے طلاق واقع ہوجاتی ہے اسی طرح لکھنے سے یا لکھے ہوئے پر دستخط  کرنے سے بھی واقع ہوجاتی ہے،لہٰذاشوہر کو  جب معلوم تھا کہ ان پیپر میں تین طلاقیں لکھی ہوئی  ہیں اورپھربھی اس پر دستخط کردیے تو بیوی پر تین طلاقیں واقع ہوچکی ہیں اوران دونوں کا نکاح ختم ہوچکا ہے، اب نہ رجوع جائز ہے اور نہ ہی حلالہ کےبغیرتجدیدِ نکاح کی اجازت ہوگی، عورت عدت گزار کر دوسری جگہ نکاح کرنے میں آزاد ہوگی۔

حوالہ جات
رد المحتار (10 / 497)
"ولا يحتاج إلى النية في المستبين المرسوم ، ولا يصدق في القضاء أنه عنى تجربة الخط بحر ، ومفهومه أنه يصدق ديانة في المرسوم."۔
الفتاوى الهندية (1 / 378)
"الكتابة على نوعين مرسومة وغير مرسومة، ونعني بالمرسومة أن يكون مصدرًا ومعنونًا مثل ما يكتب إلى الغائب، وغير موسومة أن لايكون مصدرًا ومعنونًا، وهو على وجهين: مستبينة وغير مستبينة، فالمستبينة ما يكتب على الصحيفة والحائط والأرض على وجه يمكن فهمه وقراءته، وغير المستبينة ما يكتب على الهواء والماء وشيء لايمكن فهمه وقراءته، ففي غير المستبينة لايقع الطلاق وإن نوى، وإن كانت مستبينة لكنها غير مرسومة إن نوى الطلاق يقع وإلا فلا، وإن كانت مرسومةً يقع الطلاق نوى أو لم ينو، ثم المرسومة لاتخلو إما إن أرسل الطلاق بأن كتب: أما بعد فأنت طالق، فكلما كتب هذا يقع الطلاق وتلزمها العدة من وقت الكتابة"
{فَإِنْ طَلَّقَهَا فَلَا تَحِلُّ لَهُ مِنْ بَعْدُ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ} [البقرة: 230]

محمد فرحان

دار الافتاء جامعۃ الرشیدکراچی

18/ذو القعدہ/1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد فرحان بن محمد سلیم

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب