021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ایک ملازم کی تنخواہ سے کٹوتی کر کے اسے یا دوسرے ملازم کو ایمرجنسی میں دینا
80369اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلملازمت کے احکام

سوال

ایک شخص یا ادارے کی جانب سے کسی استاذ کی مثلا 22,000 روپے تنخواہ مقرر کی جاتی ہے، جبکہ وہ ادارہ پس ماندہ علاقے میں واقع ہے اور وسائل کی کمی ہے۔ اگر وہ ادارہ یا شخص اس تنخواہ میں سے کچھ رقم اس استاذ کی یا کسی دوسرے استاذ کی کسی ایمرجنسی ضرورت کے لیے جمع کرتا ہے تو کیا یہ جائز ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ایک استاذ کی تنخواہ سے کچھ رقم روک کر بعد میں کسی دوسرے استاذ کو ایمرجنسی کے وقت دینا جائز نہیں، ہر شخص کو اس کی تنخواہ پوری پوری دینا لازم اور ضروری ہے۔

جہاں تک کسی استاذ کی تنخواہ میں سے کچھ رقم روک کر بعد میں اسی استاذ کو ایمرجنسی کے وقت دینے کا تعلق ہے تو اگر یہ اس استاذ کی اجازت سے ہو اور اس کو تنخواہ سے ہٹ کر مستقل تعاون کے طور پر ظاہر نہ کیا جاتا ہو تو یہ جائز ہے، لیکن اگر اس استاذ کی اجازت نہ ہو یا اسے ادارے کی طرف سے مستقل تعاون کے طور پر  ظاہر کیا جاتا ہو تو پھر یہ صورت بھی جائز نہیں۔

حوالہ جات
۔

     عبداللہ ولی غفر اللہ لہٗ

  دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

       20/ ذو القعدۃ/1444ھ

 

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبداللہ ولی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب