021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مرد کے لیے بھنویں درست کرنے کا حکم
81048جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

مردکے لیےدونوں اَبرو )  ( eye brows کے بیچ میں جو بال ہوتے ہیں، ان کوکھینچ کر نکالنے (( pluck   کی گنجائش ہے؟اور اگر  کوئی اس طرح کرے  تو گنہگارہوگا ؟ میرے چہرے پر بہت بال آتے ہیں ،میری داڑھی سنت کے مطابق ہے اور مونچھیں ہونٹوں کے اوپر تک ہیں،اور میری  دو نوں بھنویں   ملی ہوئی ہیں، اگر ان کو درمیان سے صاف نہ کیاجائے توچہرہ بدنُما نظر آتا ہے، میں خوبصورتی کے لیے نہیں بلکہ  بدصورتی کم کرنے کے لیےایساکرنا چاہتاہوں ،لہذا براہِ کرام قرآن وحدیث  کی روشنی میں میری رہنمائی فرمائیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مردوعورت دونوں کے لیے بھنووں کے اطراف سے بال کے اکھاڑ کرباریک دھاری بناناجائز نہیں ،اس پر حدیث میں لعنت وارد ہوئی ہے،اسی طرح دونوں اَبرؤوں کے درمیان کے بال زیب وزینت کے حصول کے لیے کُترواناجائز نہیں ،البتہ اگر اَبرو بہت زیادہ پھیلا ہو اہے، جیسے کہ آپ نے ذکر کیا کہ دونوں بھنویں ملی ہوئی ہیں تو ایسی صورت میں ازالۂ عیب کے لیے ان کو درست کرکے عام حالت کے مطابق معتدل کرنے کی گنجائش ہے۔

حوالہ جات
حاشية ابن عابدين (6/ 373)
(والنامصة إلخ ) ذكره في الاختيار أيضا وفي المغرب : النمص نتف الشعر ومنه المنماص ,المنقاش اه ولعله محمول على ما إذا فعلته لتتزين للأجانب وإلا فلو كان في وجهها شعر ينفر زوجها عنها بسببه ففي تحريم إزالته بعد لأن الزينة للنساء مطلوبة للتحسين إلا أن يحمل على ما لا ضرورة إليه لما في نتفه بالمنماص من الإيذاء  وفي تبيين المحارم إزالة الشعر من الوجه حرام إلا إذا نبت للمرأة لحية أو شوارب فلا تحرم إزالته بل تستحب.

      عدنان اختر  

 دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

27/محرم الحرام /1445

              

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عدنان اختر بن محمد پرویز اختر

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے