021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
اقرار نامے پر جبری دستخط اور عدالتی خلع کا حکم
81374طلاق کے احکامخلع اور اس کے احکام

سوال

گھریلو  ناچاقی کی وجہ سے میری بھابھی میکے گئی۔ تقریباً چار سال وہاں بیٹھی رہی۔ اس کے گھر والوں نے کورٹ جاکر غلط بیانی کی کہ شوہر اس کو اپنی بیوی نہیں مانتا۔ کچھ دنوں بعد کورٹ کی طرف سے پولیس والے لیٹر لائے۔ بھائی  پاؤں ٹوٹنے کی وجہ سے اس دوران گھر پر تھے۔ لڑکی والوں نے اقرار نامہ لکھا تھا جس پر پولیس نے زبردستی بھائی سے دستخط لیے۔ چند دنوں بعد لڑکی کا رشتہ دوسری جگہ کروادیا۔ جب ہم نے پوچھا کہ یہ تو بھائی کے نکاح میں ہے تو انہوں نے کورٹ والا اقرار نامہ دکھایا اور کہا کہ اب طلاق ہوگئی ہے۔ میرے بھائی نے کہا کہ نہ میں نے طلاق دی ہے اور نہ مجھے اس اقرار نامے کا پتہ ہے۔

تنقیح1  : جس اقرار نامے پر سائل کے بھائی سے جبری دستخط لیے،  اس کی عبارت یہ ہے:

" امروز 14,07,2022 کے بعد میرا اپنی سابقہ بیوی سے کوئی تعلق رشتہ نہیں ہےاور اس کے ہر قول و فعل کا وہ خود ذمہ دارہوگی میری طرف سے میرے نکاح سے فارغ ہے۔ بنا کسی دباؤ کے دستخط کررہاہوں۔"

تنقیح2 : سوال کے ساتھ بھیجے گئے عدالتی کاروائی کے کاغذات کی لکھائی اتنی دھندلی ہے کہ پڑھنا مشکل ہے۔ سائل سے رابطہ ہوا مگر وہ صحیح کاغذات فراہم نہ کرسکا اور معذرت کرلی۔البتہ اتنی بات کاغذات سے یقینی طور پر معلوم ہوئی کہ عدالت نے بیوی کے حق میں خلع کا فیصلہ کرکے ڈگری جاری کی ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

سوال میں ذکر کی گئی تفصیل کے مطابق خلع کے عدالتی فیصلے سے شوہر اور نہ اس کا وکیل باخبر تھا اور  عدالت کی طرف سے جاری شدہ فیصلہ پر شوہر نے  دستخط بھی نہیں کیے، لہذا اگر شوہر نے ابھی تک زبان سے اس فیصلے پر رضامندی کا اظہار  نہیں کیا ہے تو اس صورت میں عدالت کی طرف سے جاری کردہ خلع کا یک طرفہ فیصلہ شرعاً معتبر نہیں، کیونکہ خلع کے شرعاً درست ہونے کے لیے فریقین کی باہمی رضامندی کا ہونا ضروری ہے، جبکہ مذکورہ صورت میں شوہر کی طرف  سے رضامندی نہیں پائی گئی، نیز منسلکہ فیصلہ میں فسخِ نکاح کی وجوہ میں سے کوئی وجہ بھی موجود نہیں، اس لیے اس فیصلہ کو تنسیخِ نکاح پر بھی محمول نہیں کیا جا سکتا۔ شوہر کا طلاق کے اقرار نامے پر دستخط کرنے سے بھی کوئی طلاق واقع نہ ہوئی  کیونکہ پولیس نے جبراً  دستخط لیے ہیں  جس پر شوہر کسی صورت راضی نہیں تھا۔ لہٰذا سائل کے بھائی اور بھابھی بدستور میاں بیوی ہیں۔ بیوی کا دوسری جگہ نکاح کرنا ناجائز و حرام ہے۔ دوسری جگہ نکاح منعقد نہیں ہوا۔

حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (3/ 440) دار الفكر-بيروت:
في التتارخانية وغيرها: مطلق لفظ الخلع محمول على الطلاق بعوض؛ حتى لو قال لغيره اخلع امرأتي فخلعها بلا عوض لا يصح (قوله: أو اختلعي إلخ) إذا قال لها اخلعي نفسك فهو على أربعة أوجه: إما أن يقول بكذا فخلعت يصح وإن لم يقل الزوج بعده: أجزت، أو قبلت على المختار؛ وإما أن يقول بمال ولم يقدره، أو بما شئت فقالت: خلعت نفسي بكذا، ففي ظاهر الرواية لا يتم الخلع ما لم يقبل بعده۔
أحكام الأحوال الشخصية في الشريعة الإسلامية (ص: 165)
وأما القاضي فلا يطلق الزوجة بناء على طلبها إلا في خمس حالات: التطليق لعدم الإنفاق، والتطليق للعيب و التطليق للضرر، والتطليق لغيبة الزوج بلا عذر، والتطليق لحبسه.
المبسوط للسرخسي (6/ 173)
(قال): والخلع جائز عند السلطان وغيره؛ لأنه عقد يعتمد التراضي كسائر العقود، وهو بمنزلة الطلاق بعوض، وللزوج ولاية إيقاع الطلاق، ولها ولاية التزام العوض، فلا معنى لاشتراط حضرة السلطان في هذا العقد.
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 132)
(أمر السلطان إكراه وإن لم يتوعده، وأمر غيره لا إلا أن يعلم المأمور بدلالة الحال أنه لو لم يمتثل أمره يقتله أو يقطع يده أو يضربه ضربا يخاف على نفسه أو تلف عضوه) منية المفتي، وبه يفتى.
مجمع الضمانات (ص: 158)
والذي يضمن بالأمر السلطان، أو المولى إذا أمر قنه وفيه عن الذخيرة ضمن الآمر لو سلطانا لا لو غيره إذ أمر السلطان إكراه إذ المأمور يعلم عادة أنه يعاقبه إن لم يمتثل أمره بخلاف غير السلطان فيضمن السلطان لا مأموره، وفيه عن السير الكبير أن مجرد أمر الإمام ليس بإكراه لو كان المأمور لا يخاف منه لو لم يمتثل أمره وفيه ومن الناس من جعل مجرد أمره إكراها، ولو كان المأمور لا يخاف منه لو لم يمتثل وذكر في الأشباه أن الأب أيضا يضمن بأمر ابنه.

عنایت اللہ عثمانی

دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

01/ربیع الاول/ 1445ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عنایت اللہ عثمانی بن زرغن شاہ

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے