021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
سرکاری نوکری کے لئے رشوت دینے کا حکم
81369جائز و ناجائزامور کا بیانرشوت کا بیان

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام درج ذیل مسئلہ کے بارے میں  کہ ایک بندہ جس کے پاس  نوکری کے لئے درکار تعلیم اورقابلیت ہو اور وہ گورنمنٹ جاب کا متمنی ہو، مگر میرٹ پر جاب نہ ملتا ہو بلکہ سفارش یا کچھ رقم مثلا 10 لاکھ پر جاب دیا جاتا ہو تو اس کو خرید کر ملازمت کرنا کیسا ہے؟ کیا یہ رشوت کے حکم میں آئے گا؟

اگر کوئی سرکاری نوکری کے لئے مجبوری سے رشوت دے کر نوکری حاصل کرے، اور اس بندے  میں درکار قابلیت بھی ہو تو نوکری خریدنے کے بعد تنخواہ حلال ہوگی یا حرام؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

رشوت کی لین دین حرام ہے، البتہ نوکری میں جو کام آپ کے سپرد کر دیا جائے گا اگر وہ کام جائز ہو ، رشوت کے بغیرنوکری نہ ملتی ہو،  آپ  میں مطلوبہ قابلیت اور اہلیت موجود ہو، کسی اور کی حق تلفی نہ ہوتی ہو،اور اس نوکری کے علاوہ دوسرا مناسب روزگار نہ ہو اور جائز طریقے مثلا جائز سفارش کے ذریعے بھی نوکری نہ مل سکتی ہو  تو شدید مجبوری کی حالت میں گنجائش ہے، اس صورت میں تنخواہ  حلال ہوگی، البتہ  رشوت لینے والے کے  لئے بہر صورت حرام ہے۔

حوالہ جات
حاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 423):
دفع المال للسلطان الجائر لدفع الظلم عن نفسه وماله ولاستخراج حق له ليس برشوة يعني في حق الدافع اهـ.

محمد جمال ناصر

دار الافتاءجامعہ الرشیدکراچی

02/ربیع الاول/1445ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

جمال ناصر بن سید احمد خان

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے