021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
علماء کو برابھلاکہنے والے اورغلط نظریات رکھنے والے شخص کو کمیٹی کا صدر منتخب کرنے کاحکم
83858وقف کے مسائلمسجد کے احکام و مسائل

سوال

کیافرماتے ہیں علماء ِکرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ

کیادرج ذیل نظریات رکھنے والا شخص مسجد کاصدربن سکتاہے یا کوئی ان کا نمائندہ بن کرمسجد کے معاملات دیکھ سکتاہے ؟

  1. اکابرین کی گستاخی ۔حضرت مولانامحمد زکرنارحمہ اللہ کے متعلق کہاکہ اس کا دماغی توازن خراب ہوگیا تھاجس پراس نے فضائل اعمال لکھ دی اورفضائل اعمال میں ضعیف اورمن گھڑت حدیثیں ہیں وغیرہ  وغیرہ ،مفتی تقی صاحب کےمتعلق کہا کہ کراچی میں پارک کی جگہ مسجد بنوادی ، یہ مولوی کے کام ہیں،پیرطریقت مولاناامین الدین پاشاکے متعلق کہا کہ اس مولوی نے قرآن ہی بدل دیا،پاگل ہوگیاہے دراصل پیرصاحب نے ایک وظیفہ بتایاتھا حاسدوں کے حسد سے بچنے کےلیے،فرمایاتھا کہ" اعوذ برب الناس ملک الناس الہ الناس" پڑھا جائے،اس پر اس شخص نےیہ کہاتھا،مولانا فضل الرحمن ٍصاحب کے متعلق کہا کہ اس کو تو مال چاہیے جب مال مل جاتاہے تو خاموش ہوجاتاہے، نہ ملے تو چیختارہتاہے وغیرہ وغیرہ،مولانا طارق جمیل سے متعلق کہا کہ یہ مولوی چری اللسان ہے اورضعیف حدیثیں بیان کرتاہے ،مولانا محمد الیاس گھمن صاحب کے متعلق کہا کہ اس مولوی کو کیاپتہ،یہ تو دونمبر مولوی ہے ،حکیم اخترصاحب رحمہ اللہ کی شان میں بھی نازیبا الفاظ کہے تھے جو ہمیں یاد نہیں رہے،امام ابوحنیفہ  رحمہ اللہ کی توہین اورجاوید غامدی کی توقیر کرتاہے ،نیزکہتاہے کہ یوبندی یہودیوں کی طرح ہیں، ان جیسی ٹوپیاں پہنتے ہیں ،مسجدکے چندہ کو ذاتی پیسہ خیال کرتے ہیں چاہے تو کسی فقیر کو کچھ  دیں یا خود چائے وغیرہ منگوالیں ۔
  2. مسجد کی وضوء خانہ سے مسوکیں باہر بھنکوادیں ۔
  3. تراویح کا انکارکرتے ہیں کہ یہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دورمیں شروع ہوئی ہیں لیکن عمر نے نہیں پڑھی نہ نبی نے پڑھی ہے۔
  4. اگرکبھی اما م مسجد صحابہ کی شان بیان کردے تو آگ بگولہ ہوجاتےہیں کہ ان صحابہ نے جوکچھ کیاہے اپنے لیے کیا ہے ان کی شان کرنے پر تمہیں کیاملا؟
  5. مکتب کے بچوں کےلیے حکم جاری کیا کہ جوبچہ فلاحی کام نہ کرے اس کو مدرسہ سے بھگادو ،قرآن سے محروم کردو۔
  6. رضوان نامی شخص کے والد نے ایک کتاب تصنیف کی ہے" خزینہ رحمت" اس کتاب سے متعلق کہتے ہیں کہ اس کتاب میں بھی من گھڑت حدیثیں ہیں، کہتے ہیں کہ شریعت میرے باپ پر نازل ہوئی وغیرہ۔
  7. مسجد الخلیل میں موجود امام 25سال سے مسجد ومدرسہ کی خدمت سرانجام دے رہے ہیں، ان سے بلاوجہ الجھتاہے، بدتمیزی کرتاہے مسجد کی کوئی چیز خراب ہوجائے تو نہ بنوانے پر ڈانٹ ڈپٹ کرتاہے،امام کو چپڑاسی کی حیثیت دیتاہے ۔
  8. مسجد میں کسی بھی عالمِ دین کوبیان کرنے کی اجازت نہیں دیتا،اگرچہ اصلاحی بیان کیوں نہ ہو، جبکہ یہ مسجد کالونی کو ملے ہوئے پلاٹ پر تعمیرکی گئی ہے ۔

کیادرج بالانظریات  رکھنے والاشخص  مسجد  کا صدر بن سکتا ہے ؟اورمسجد کے معاملات میں دخل دے سکتاہے؟

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

شخصِ مذکور کے متعلق جو اُمورسوال میں منسوب کیے گئے ہیں اگریہ واقعۃً  اُن میں پائے جاتے ہیں تو ایسا شخص علم،اہلِ علم،کتب اوردیگرشعائراسلام کا سخت گستاخ ہےاوراس کی بعض باتیں مثلاً:اہل علم کی اہانت اگر ذاتی رنجش کے بجائے محض دین دشمنی کی بناء پر ہو تو یہ موجبِ کفر ہے،لہذا ایساشخص مسجد اور مدرسہ کمیٹی کی صدارت تو کجا ،رکنیت کا بھی اہل نہیں، اہل محلہ کو چاہیے کہ اس کی جگہ کسی ایسے شخص کا انتخاب کریں جو متقی پرہیزگار ہونے کے ساتھ علم ،اہلِ علم اوردینی کتب سے  محبت رکھتا ہو ، دین کا خیر خواہ ہو اورشعائراسلام کا دل سےادب واحترم کرنے والاہو،نیز اس میں مسجد کا انتظام و انصرام بخوبی سنبھالنے کی صلاحیت بھی ہو۔

حوالہ جات
فی مشكاة المصابيح:
و عن عبد الله بن مسعود قال: قال رسول الله -صلى الله عليه وسلم-: ’’سباب المسلم فسوق و قتاله كفر( متفق عليه3/ 1356)
و فی الترغيب و الترهيب:
 وَ عَن أبي أُمَامَة عَن رَسُول الله - صلى الله عَلَيْهِ وَسلم - قَالَ ثَلَاث لَا يستخف بهم إِلَّا مُنَافِق ذُو الشيبة فِي الْإِسْلَام وَ ذُو الْعلم وَ إِمَام مقسط اھ (1/ 65)
و فی البحر الرائق:
و یخاف علیه الکفر إذا شتم عالماً أو فقیھا من غیر سبب ظاہرٍ اھ(۵/۱۲۳)
و فیه أیضا:
 و من أبغض العلماء من غیرسبب ظاہر خیف علیه الکفر اھ(۵/۱۲۳)
و فیه أیضا:
و لو صغر الفقیه أو العلوی قاصدا الأستخفاف بالدین کفر لا إن لم یقصدہ اھ (۵/۱۲۴)
وفی رد المحتار (4/ 380):
"قال في الإسعاف: ولا يولى إلا أمين قادر بنفسه أو بنائبه؛ لأن الولاية مقيدة بشرط النظر وليس من النظر تولية الخائن ؛لأنه يخل بالمقصود، وكذا تولية العاجز؛ لأن المقصود لا يحصل به.
وفی حاشية ابن عابدين (رد المحتار) (4/ 380)
 الناظر إذا فسق استحق العزل ولا ينعزل كالقاضي إذا فسق لا ينعزل على الصحيح المفتى به.

سیدحکیم شاہ عفی عنہ

دارالافتاء جامعۃ الرشید

16/11/1445ھ
 

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید حکیم شاہ

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے