ایک شخص نے اللہ کے نام کی منت مانی کہ تیس دیگیں پکوا کرغرباءومساکین میں تقسیم کروں گا۔اب پوچھنا یہ ہےکہ اگر وہ دیگوں کے بجائے نقدرقم مساکین پر تقسیم کرے۔کیا ایسا کرنا جائز ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
جی ہاں !جائز ہے۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين :2/ 286)
(قوله ونذر) كأن نذر أن يتصدق بهذا الدينار فتصدق بقدره دراهم أو بهذا الخبز فتصدق بقيمته جاز عندنا، كذا في فتح القدير.
حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح (ص: 459)
نذر أن يتصدق بعشرة دراهم من الخبز فتصدق بغيره جاز إن ساوى العشرة كتصدقه بثمنه.
واللہ سبحانہ و تعالی اعلم
فضل حق
دارالافتا ء،جامعۃالرشید ،کراچی
6/صفرالمظفر1438ھ