72501 | ہبہ اور صدقہ کے مسائل | ہبہ کےمتفرق مسائل |
سوال
اگر نابالغ بچی کی شادی کے لئے سونا رکھا گیا ہو،جس کی مقدار ۸تولے سے زیادہ ہو ،کیا اس پر زکوۃ واجب ہوگی یا نہیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اگر نابالغ بیٹی کو سونے کا اس طور پر مالک بنادیا گیا ہے کہ ولی باوجود ضرورت کے استعمال نہیں کرتا،تو پھر نابالغ کی
ملکیت ہونے کی وجہ سےسونے پر زکوۃ واجب نہیں ہوگی البتہ اگربیٹی کواس طرح مالک نہیں بنایا گیابلکہ صرف اس کی
شادی کے لوازمات پر خرچ کرنے کی نیت کی گئی ہے تو پھر یہ سونا ولی کی ملکیت ہے اور زکوۃ واجب ہوگی۔
حوالہ جات
العناية شرح الهداية (9/ 33)
(وإذا وهب الأب لابنه الصغير هبة ملكها الابن بالعقد)
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5/ 684)
(ليس للأب إعارة مال طفله) لعدم البدل وكذا القاضي والوصي.
(الدر المختار مع رد المحتار( ۳/۱۷۳)
قال الحصکفي: وشرط افتراضہا (الزکاة): عقل وبلوغ وإسلام - قال ابن عابدین: قولہ: عقل وبلوغ:
مصطفی جمال
دارالافتاءجامعۃالرشید کراچی
30/04/1442
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | مصطفیٰ جمال بن جمال الدین احمد | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |