021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
عدالتی خلع کا حکم
73020طلاق کے احکاموہ اسباب جن کی وجہ سے نکاح فسخ کروانا جائز ہے

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ!

میری کزن کی آج سے کچھ عرصے پہلے شادی ہوئی تھی۔ شادی کے دوسرے دن سے ہی اُس کے شوہر نے اُسے مارنا شروع کردیا اور کہتا تھا کہ تم مجھے پسند نہیں تھی، میری تمہارے ساتھ زبردستی شادی کروائی گئی ہے وغیرہ۔ بالآخر حالات سے دل برداشتہ ہوکر لڑکی کے گھر والوں نے کورٹ سے رابطہ کیا اور اتنے عرصے میں لڑکا دبئی چلا گیا۔ کورٹ کی طرف سے اُسے تین نوٹس گئے عدالت میں حاضر ہونے کے لیے، لیکن وہ حاضر نہیں ہوا۔ بالآخر لڑکی کو خلع کے پیپرز دے دیے گئے۔ سوال یہ ہے کہ اِس طرح نکاح ختم ہوگیا یا نہیں؟ کیونکہ شوہر نے ابھی تک طلاق نہیں دی اور اب وہ دبئی چلا گیا ہے۔ براہ کرم جواب عنایت فرمائیں۔

تنقیح: مستفتی سے رابطہ کرنے پر خاتون کا یہ بیان سامنے آیا ہے کہ جس دن وہ اپنے شوہر کا گھر چھوڑ کر اپنے والد کے ساتھ واپس اپنے گھر آگئی تھی، اُس دن شوہر نے خاتون کو سوتے ہوئے مکّا مار کر جگایا تھا۔ اُس دن کے بعد سے جب خاتون اپنے گھر آگئی تو میسج وغیرہ کے ذریعے شوہر یہ کہلواتا رہا کہ میں لینے نہیں آؤں گا، خود آنا ہو تو آجانا۔ ورنہ بیٹھی رہنا میرے نام پر، ساری زندگی لٹکا کے رکھوں گا، طلاق نہیں دوں گا۔ پھر جب سات مہینے گذر گئے اور شوہر لینے نہیں آیا تو لڑکی والوں نے کورٹ میں مقدمہ کیا اور کورٹ کی جانب سے لڑکے کو تین دفعہ حاضر ہونے کا کہا گیا تو اِس دوران شوہر دبئی چلا گیا تھا۔ لہذا وہ ایک دفعہ بھی نہیں آیا اور نہ ہی اُس کے گھر والے آئے۔ چنانچہ پھر کورٹ نے اِس بنیاد پر خلع کی ڈگری دے دی۔

خاتون نے مزید یہ بھی بتایا کہ جب عدالت میں دعوی دائر کیا گیا تو وہ تمام میسجز وغیرہ بھی عدالت میں سنائے گئے تھے جن میں شوہر نے طلاق نہ دینے اور ساری زندگی لٹکائے رکھنے کی دھمکی دی تھی۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر عدالت میں شوہر کا متعنت ہونا ثابت ہوجائے اور وہ عدالت کے کہنے پر بھی طلاق نہ دے اور نہ ہی بہتر طریقے سے بیوی کو رکھنے پر رضامند ہو تو ایسی صورت میں عدالت کی جانب سے کی جانے والی تفریق نافذ ہوجاتی ہے۔

چنانچہ مذکورہ صورت میں شوہر چونکہ خود سے لڑکی کو گھر آنے کا کہہ رہا ہے، لہذا اِس صورت میں شوہر کا متعنت ہونا ثابت نہیں ہوتا۔ لہذا یہ نکاح ابھی باقی ہے، اِس خلع سے ختم نہیں ہوا۔

حوالہ جات

صفی ارشد

دارالافتاء، جامعۃ الرشید، کراچی

24/شعبان /1442

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

صفی ارشد ولد ارشد ممتاز فاروقی

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب