78368 | زکوة کابیان | ان چیزوں کا بیان جن میں زکوة لازم ہوتی ہے اور جن میں نہیں ہوتی |
سوال
میرےایک دوست جواسلام آباد میں ایک دس منزلہ بلڈنگ بیچنےکی نیت سےتعمیرکررہاہے،تعمیراب ابتدائی مراحل میں ہی ہے،لیکن ساتھ ہی اس نےان اپارٹمنٹس کوقسطوں میں بیچنابھی شروع کردیاہےاور کچھ اپارٹمنٹس کی بکنگ بھی ہوچکی ہےاورتعمیرات بھی جاری ہیں اوریہ بھی واضح رہے کہ وہ اس بلڈنگ کا گراؤنڈ فلور اپنے پاس رکھ کراس میں اپنا بزنس شروع کرےگا۔اپ پوچھنا یہ ہےکہ اس پراجیکٹ پرزکوٰۃ کیسےاداکی جائےگی؟کیاتعمیراتی اخراجات کوبھی زکوٰۃ میں شامل کیاجائے گا؟یاتعمیراتی اخراجات کونکال کرصرف پلاٹ کی قیمت پرزکوٰۃاداکی جائے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
گراؤنڈفلور کےعلاوہ برائےفروخت تعمیر کردہ حصہ (تعمیر مع پلاٹ)کی موجودہ مالیت پر زکوۃ لازم ہوگی،(احسن الفتاوی:ج۴،ص۳۰۹) البتہ اس میں محنت مزدوری اورسامان کےلانےلےجانےکی اجرت وکرایہ شامل نہیں ہوگا۔
حوالہ جات
۔۔۔۔۔
نواب الدین
دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
۸جمادی الاولی۱۴۴۴ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | نواب الدین | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب |