021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
وقت پرمہر نہ اداکرنا
76536نکاح کا بیانجہیز،مہر اور گھریلو سامان کا بیان

سوال

میری بیٹی کی شادی بتاریخ 18دسمبر2020میں ہوئی تھی ،اوراس کاحق مہر50ہزارطےپایاتھا،جوکہ اب تک ادانہیں کیاگیا،جب میری بیٹی نےمہرکی کی بات کی تودامادنےکہاکہ پیسےکی لالچ ہےتمہیں؟ اوریہ سب توتمہارا ہی ہے،پھرجب میری بیٹی نےحق مہرکی اہمیت بتائی توکہاکہ میں نےکون ساگناہ کی نیت سےشادی کی ہے مہردے دوں گا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

حق مہر عورت کا حق ہے، اسےدباکرگناہ کامرتکب نہیں ہوناچاہیے،اوراگربوقت نکاح حق مہرکوموجل رکھاگیاہو توطےشدہ مدت تک حق مہراداکردیناچاہیے،بلاوجہ تاخیرباعث گناہ ہے۔

حوالہ جات
«البناية شرح الهداية» (5/ 131): ثم المهر واجب شرعا، إبانة لشرف المحل «المحيط البرهاني في الفقه النعماني» (3/ 519): فإن كان الامتناع لحق بأن امتنعت لتستوفي مهرها فلها النفقة لأن إيفاء ‌المهر ‌واجب على الزوج، ولها حق حبس نفسها عن الزوج إلى أن تستوفي المهر فإنما حبست نفسها بسبب فوات مهرها

عبدالقدوس

دارالافتاء،جامعۃ الرشیدکراچی

۲۹شعبان۱۴۴۳

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبدالقدوس بن محمد حنیف

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب