021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ہونے والی ساس سے متعلق لغو گفتگو
78161نکاح کا بیانحرمت مصاہرت کے احکام

سوال

اگرمنگیتربارباریہ بولتی ہوکہ تم کس کےساتھ تھےیاآج کدھرمصروف تھے،اگربندہ تنگ آکریہ بول دے کہ تمھاری ماں کےساتھ تھا،جبکہ اس کی نیت میں ساتھ کامطلب کچھ بھی نہ ہواوراگریہ جملہ تین چاربارمختلف مواقع پربولےتو کیاایسےبولنےکامطلب زناکااقرارکرناتو نہیں؟اورادھرکہیں حرمت مصاہرت ثابت تونہیں ہوتی؟کیااس لڑکی سےنکاح کرنادرست ہوگا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اس طرح  کاجملہ کہنا گناہ  کا وہم پیدا کرتا ہے،اس لیے ناجائز ہے، لیکن محض اس کے کہنے سے نہ تو زنا ثابت ہوتا ہے اور نہ ہی حرمت مصاہرت ثابت ہوتی ہے۔

حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 33)
(وأصل ماسته وناظرة إلى ذكره والمنظور إلى فرجها) المدور (الداخل) ولو نظره من زجاج أو ماء هي فيه (وفروعهن) مطلقا والعبرة للشهوة عند المس والنظر لا بعدهما وحدها فيهما تحرك آلته أو زيادته به يفتى وفي امرأة ونحو شيخ كبير تحرك قبله أو زيادته وفي الجوهرة: لا يشترط في النظر لفرج تحريك آلته به يفتى هذا إذا لم ينزل فلو أنزل مع مس أو نظر فلا حرمة به يفتي

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۱۴ربیع الاول۱۴۴۴ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب