021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بیوی کو”تم صرف تین پاؤں پہ کھڑی ہو، تم صرف تین لفظوں کی ہو،” کہنے کا حکم
72462طلاق کے احکامالفاظ کنایہ سے طلاق کا بیان

سوال

عرصہ دراز سے میاں بیوی کے درمیان ناچاکی ہے، جس بنائی پہ ان کے درمیان کوئی ازدواجی تعلق نہیں ہے، جبکہ چار پانچ ماہ سے میاں بیوی بچوں سے جدا اپنی بہن کے گھر رہتا ہے، اس مکمل عرصہ میں میاں نے کئی بار یہ الفاظ کہے ہیں، جو کبھی بیوی کو مخاطب کرکے کہے ہیں کہ (تم صرف تین پاؤں پہ کھڑی ہو، تم صرف تین لفظوں کی ہو، اگر ہماری اولاد نہ ہوئی ہوتی تو کب کا میں یہ ہمارا رشتہ ختم کرچکا ہوتا۔) اور کبھی ساس کے سامنے کہے ہیں کہ ( آپ کی بیٹی صرف تین پاؤں پہ کھڑی ہے، آپ کی بیٹی صرف تین الفاظ کی ہے۔) اور اس طرح دیگر کئی افراد کے سامنے یہ الفاظ کہہ چکا ہے۔معلوم یہ کرنا ہےکہ میاں کا مذکورہ الفاظ سے بیوی کو مخاطب کرنا یا دیگر افراد کے سامنے کہنے سے میاں بیوی کے رشتہ کا کیا حکم ہے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ان الفاظ سے طلاق واقع نہیں ہوئی،تاہم آئندہ کے لیےاس قسم کے الفاظ سے احتراز کرنا چاہئے،جوطلاق کےدینے کا باعث بنیں۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۳۰رجب۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب