78477 | حج کے احکام ومسائل | احرام اور اس کے ممنوعات کا بیان |
سوال
جیسا کہ آپ کےعلم میں ہوگا کہ آج کل مکہ مکرمہ میں احرام کےبغیرمطاف میں مردوں کاداخلہ منع ہے،اکثرلوگ بغیرنیت کےمطاف میں داخلےکی غرض سےاحرام پہن کرچلےجاتےہیں،مقصد:خانہ کعبہ کابوسہ،منتظم پردعااورمختصرطواف وغیرہ ہوتا ہےتوکیاایسا کرناٹھیک ہیں؟کیونکہ یہ کوئی شریعت کاحکم نہیں ہے،وہاں کی حکومت کاحکم ہے،ایساکرنےسےگناہ ملےگا کہ نہیں؟رہنمائی فرمائیں۔شکریہ
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
حکومتی قوانین اورپابندیاں عوامی بہبوداورعمومی مفادکےپیش نظرلگائی جاتی ہیں،ان پرعمل نہ کرنےسے نظام بگڑتاہےاورسارےلوگ مشکلات کاشکارہوجاتےہیں،اس لیےحکومتوں کےجائزقوانین کی پاسداری شریعت کی روسے بھی لازمی ہے،لہذاحرمین کی انتظامیہ کی پابندیوں پرعمل کرنا بھی شرعالازم ہے۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 185)
إذا أمر الإمام بالصيام غير الأيام المنهية وجب لما قدمناه في باب العيد من أن طاعة الإمام فيما ليس بمعصية واجبة
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5/ 422)
(قوله: أمر السلطان إنما ينفذ) أي يتبع ولا تجوز مخالفته وسيأتي قبيل الشهادات عند قوله أمرك قاض بقطع أو رجم إلخ التعليل بوجوب طاعة ولي الأمر وفي ط عن الحموي أن صاحب البحر ذكر ناقلا عن أئمتنا أن طاعة الإمام في غير معصية واجبة فلو أمر بصوم وجب اهـ
نواب الدین
دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
۱۷جمادی الاولی۱۴۴۴ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | نواب الدین | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب |