021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
پنشن کے لئے متبادل نام پیش کرنے کاحکم
78497جائز و ناجائزامور کا بیانبچوں وغیرہ کے نام رکھنے سے متعلق مسائل

سوال

عرض یہ ہے کہ میرے والد   حق نواز   مرحوم  سرکاری نوکری  میں تھا ،اب ان کا انتقال ہوچکا ہے ، ہم چار   بھائی اور   چار بہنیں   والد صاحب کا پیشن    اپنی چوتھی  بیوہ بہن   کے نام کرنا چاہتے  ہیں ،لیکن اس کے لئے سرکار کی جانب سے   دو شرطیں  ہیں ۔

١۔ میت کی بیوی حیات ہو ۲۔ میت  کی لڑکیوں  میں سے کوئی  معذور  ہو ۔ یہاں   میت کی بیوی   بیوی ﴿ یعنی میری  ماں ﴾ کا  بھی انتقال ہوچکا ہے ،اور ہماری کوئی معذور بہن بھی نہیں ، اب سوال  یہ ہے کہ  مذکور تمام صورت حال کو   مدنظر رکھتے  ہوئے   اپنی   بیوہ  بہن کے نام    پنشن   جاری کرواسکتے ہیں  یا نہیں ؟ شریعت  کا اس بارے میں  کیاحکم  ہے ۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

سرکاری  ملازم کے انتقال  کے  بعد  اس کے  نام پنشن  جاری کروانے کے لئے   سوال میں  جن دو شرائط  کا   ذکر ہے ، ان کے مفقود   ہونے کی صورت میں     کسی غیر  مستحق  فرد کا نام   پیش کرکے  پنشن وصول کرنا جائز نہیں یہ محض دھوکہ  ہوگا   اگر  غلط بیانی  کرکے  اس طریقہ  پر پیشن وصول کرلیا  تو   اس کا  استعمال  حرام  ہوگا ۔  لہذا   غیر معذور   بیوہ  بہن  کا نام   پیش کرنے  سے اجتناب کیاجائے۔          

حوالہ جات
........

احسان اللہ شائق عفا اللہ عنہ    

       دارالافتاء جامعة الرشید     کراچی

١۹  جمادی الاولی  ١۴۴۴ھ  

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

احسان اللہ شائق

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب