021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
کیا حرمت مصاہرت کے مسئلہ میں دوسرےمذہب پر عمل جائز ہے؟
71771نکاح کا بیانحرمت مصاہرت کے احکام

سوال

حرمت مصاہرت سے متعلق چند اشکالات کے مدلل جوابات بیان فرمادیں:

عدم جواز کا فتوی صرف فقہ حنفی کا ہے، باقی تینوں امام جائز کہتے ہیں ، فتاوی رشیدیہ مطبوعہ کراچی حصہ اول ص :۳۲،پر دو نمازیں اکٹھی پڑھنے کے سؤال پر حضرت گنگوہی رحمہ اللہ تعالی نے لکھا ہے کہ اگر امام کے مذہب پر عمل کرنے میں دشواری ہو تو دوسرے امام کے قول پر عمل کرلے ۔ کیا ہمارے مسؤولہ مسئلہ(مسئلہ حرمت مصاہرت) میں بھی یہ گنجائش ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح اور مضبوط دلائل کے پیش نظر فقہ حنفی میں اس  مسئلہ میں اس کی گنجائش نہیں کہ دوسرے مذہب پر عمل کیا جاسکے،اس لیے کہ دوسرے مذہب پر عمل کی اجازت صرف ضرورت عامہ کے ساتھ مشروط ومقید ہے،جبکہ اس مسئلہ میں نہ صرف یہ کہ ضرورت ہی نہیں ،بلکہ اس مسئلہ میں مقاصد شریعت کے مطابق احتیاط بھی فقہ حنفی میں ہی ہے،بلکہ  کسی حنفی کے لیےدوسرے مذہب پر عمل اتباع ہوی ہونے کی وجہ سے ناجائز اورحرام بھی ہے۔

(ازفتاوی فریدیہ:ج۵،ص۱۷۷تاا۷۸وفتاوی محمودیہ:ج۴،ص۴۵۹وفتاوی رحیمیہ:ج۶،ص۲۱۰وفتاوی مفتی محمود:ج۶،ص۱۷۷وامدادالاحکام:ج۲،ص۷۸۵)

باقی حضرت گنگوہی رحمہ اللہ تعالی کی عبارت کا مطلب وہ نہیں جو آپ نے سمجھا ہے اور نہ ہی یہ گنگوہی رحمہ اللہ تعالی کی رائے ہے،جس کے دو قرینے ہیں، پہلا قرینہ یہ ہے کہ اس عبارت کے آخر میں واضح لکھا ہے کہ"یہی مذہب اپنے(بعض)اساتذہ کا ہے، جیساکہ استاذ الاساتذہ شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ تعالی نے لکھا ہے فقط۔"

 دوسرا قرینہ یہ ہے کہ اسی کراچی کے مطبوعہ نسخے میں اس کے فورا بعد ایک دوسرا تفصیلی جواب بھی ہے، جس میں فقط صورۃ جمع بین الصلوتین کو عذر کی وجہ سے درست لکھا ہے، نہ کہ حقیقۃ جمع بین الصلوتین کو۔

 لہذا نہ جمع بین الصلوتین کے مسئلہ میں اس رائے کی نسبت حضرت گنگوہی رحمہ اللہ تعالی کی طرف درست ہے اور نہ ہی اس سے  مسئلہ حرمت مصاہرت میں مذہب غیر پر عمل کے جواز کے لیے سہارا لینا درست ہے۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

 ۲رجب۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب