71775 | نکاح کا بیان | حرمت مصاہرت کے احکام |
سوال
کسی نے لاعلمی میں ایسا نکاح کر لیا تو اب آئندہ نکاح برقرار رہے گا یا تعلق ختم کرنا ضروری ہے؟ ہونے والی اولاد کا کیا حکم ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
ایسانکاح ،نکاح فاسد ہے، لہذا شوہر پر لازم ہے کہ طلاق دے کر نکاح کاتعلق ختم کردے اور اگر حرمت مصاہرت
کے ثبوت کے بعد شوہر خود تعلق ختم کرنے کا اقدام نہ کرے توا یسی صورت میں بیوی بھی لا تعلقی کا اظہار کر کے تعلق ختم کرسکتی ہے۔(احسن الفتاوی: ج۵ص۲۱،۲۲)
باقی ایسےنکاح کے نتیجہ میں پیدا ہونےوالی اولادثابت النسب یعنی باپ کی ہوگی۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 555)
(قوله: لأنه نكاح باطل) أي فالوطء فيه زنا لا يثبت به النسب، بخلاف الفاسد فإنه وطء بشبهة فيثبت به النسب ولذا تكون بالفاسد فراشا لا بالباطل رحمتي، والله سبحانه أعلم.
نواب الدین
دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
۲رجب۱۴۴۲ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | نواب الدین صاحب | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب |