021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بیٹے کی بیوی سے زناء کی وجہ سےحرمت مصاہرت کاحکم
55046نکاح کا بیانحرمت مصاہرت کے احکام

سوال

میں نے اپنی بیوی کوتین طلاق دے دی تھی ،اس کے بعد حلالہ کے بارےمیں مقامی مفتی صاحب سے رابطہ کیاتوانہوں نے مسئلہ لکھ کردے دیااس کے بعد میرے والد نے کوشش کی اوروہ لوگ مان گئے حلالہ کے بارے میں،اس طرح میرے والد نے میری بہن کواپنے شوہرکے ساتھ حلالہ کے لئے راضی کیاوہ راضی ہوگئے ،جس دن نکاح ہوااس رات میرے والد اس لڑکی کے ساتھ باتیں کرتے رہے ،اس لڑکے سے حلالہ کے بعد یعنی جماع کے بعد اس لڑکی کولے کردوسرے کمرے میں چلے گئے اوراس سے باتیں کرنے لگے ،اسی دوران میری بہن نے محسوس کیاکہ کوئی گڑبڑہے ،اس نے اوراس کے شوہرنے جاکردیکھاتووہ دونوں میراوالد اوروہ لڑکی کمرے کے اندرحالت زناء میں تھے میرے والد نے میری بہن کومارا،لیکن بے غیرتی اورڈھٹائی کے ساتھ اسی جگہ پررہے اورصبح ہونے کے بعد میرے والد اس لڑکی کواس کے ماموں کے گرچھوڑکرآئے ۔ اب میرے لئے کیاحکم ہے ،میرے دوچھوٹے چھوٹے بچے ہیں ،میں نے ان دونوں کی خاطرقربانی دی تھی ،لیکن میرے والد اوراس لڑکی نے جومیری سابقہ بیوی تھی ،میرے ساتھ دھوکہ کیا،میرے بچوں کے ساتھ دھوکہ کیا،کیونکہ میرے والد کہتے تھے ،کہ ہم یہ صرف اس لئے کررہے ہیں ،بچوں کے خاطرجس دوران وہ میری بیوی تھی ،میرے والد نے اس کے ساتھ زبردستی کرنے کی کوشش کی یااس کی رضامندی تھی یہ میرے علم میں نہیں ہے ،لیکن حلالہ کے بعد توجوانہوں نے کیاوہ تومیرے اورمیرے بچوں کے ساتھ ظلم ہے اوردھوکہ ہے میرے لئے ہدایت فرمائیں ۔ میرے دوبچے لڑکا5سال اورلڑکی ڈھائی سال کی ہے میں چھ بہنوں کااکلوتابھائی ہو ں ،میری والدہ اورمیری بہنیں بہت پریشان ہیں ،میں توحرام موت مرنے کے بارے میں سوچتاہوں ، برائے مہربانی میرے خط کالازمی اورجلد جواب عنایت فرمائیں ،اللہ تعالی کوئی راستہ نکال دے آپ کی ہدایت کی روشنی میں ۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

حلالہ مذکورہ سے وہ عورت آ پ کےلئے حلال نہیں ہوئی تھی جب تک کہ وہ شخص اسے طلاق نہ دے دیتااوراس کی عدت گذرجاتی ،اب آپ کے باپ نے یہ کام کرکے یہ راستہ ہمیشہ کے لئے بندکردیاہے، اس کی وجہ سے آپ کی بیوی آپ پرہمیشہ کے لئے حرام ہوگئی ہے ،اب اس سے نکاح کی کوئی صورت نہیں ہے ،آپ دوسری جگہ نکاح کریں ،اوربچوں کی پرورش دوسری بیوی کی مدداورتعاون سے خودکریں ،ایسی بدکارعورت کے پاس اپنے بچوں کہ نہ رہنے دیں۔
حوالہ جات
" رد المحتار " 9 / 268: ( قوله : وحرم أيضا بالصهرية أصل مزنيته ) قال في البحر : أراد بحرمة المصاهرة الحرمات الأربع حرمة المرأة على أصول الزاني وفروعه نسبا ورضاعا وحرمة أصولها وفروعها على الزاني نسبا ورضاعا كما في الوطء الحلال ويحل لأصول الزاني وفروعه أصول المزني بها وفروعها۔ "الدر المختار" 3 / 40: وبحرمة المصاهرة لا يرتفع النكاح حتى لا يحل لها التزوج بآخر إلا بعد المتاركة وانقضاء العدة۔ "الدر المختار " 3 / 610: باب الحضانة بفتح الحاء وكسرها: تربية الولد.(تثبت للام) النسبية (ولو) كتابية أو مجوسية أو (بعد الفرقة إلا أن تكون مرتدة) فحتى تسلم لانها تحبس (أو فاجرة) فجورا يضيع الولد به، كزنا وغناء وسرقة ونياحة، كما في البحر والنهر بحثا۔ "رد المحتار " 13 / 22: ( قوله : تثبت للأم ) ظاهره أن الحق لها وقيل : للولد وسيأتي الكلام عليه . مطلب : شروط الحضانة .قال الرملي : ويشترط في الحاضنة أن تكون حرة بالغة عاقلة أمينة قادرة ( قوله : كما في البحر والنهر بحثا ) قال في البحر : وينبغي أن يكون المراد بالفسق في كلامهم هنا الزنا المقتضي لاشتغال الأم عن الولد - بالخروج من المنزل ونحوه۔۔۔۔۔۔( قال في النهر : وأقول في قصره على الزنا قصور ، إذ لو كانت سارقة ، أو مغنية ، أو نائحة فالحكم كذلك ، وعلى هذا فالمراد فسق يضيع الولد به۔
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب