021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
فدیہ کی رقم سے ٹرسٹ قائم کرنا
55181.5روزے کا بیانروزے کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

فدیہ کی رقم سے اگر کوئی وقف یا ٹرسٹ قائم کر دیا جائے تو شرعاً کیسا ہے؟اس طرح ایک ہمیشہ رہنے والے ادارے کی صورت بنائی جا سکتی ہے جس سے بہت سارے حضرات کی اور مستحقین کی مدد کی جاسکتی ہے خواہ وہ مالی مدد ہو یا تعلیمی۔ اگر ایسا ہو سکتا ہے کہ ٹرسٹ قائم کر لیں تو یہ مسئلہ بھی واضح کر دیں کہ ادارے کی صورت میں ملازمین رکھنے پڑیں گے۔ کیا ان ملازمین کی تنخواہ بھی فدیہ کی ادائیگی میں شامل ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

فدیہ کی رقم کسی مستحق زکوة غریب شخص کو مالک بناکر دینا ضروری ہے، لہذااگر کسی مستحق کو مالک بناکر نہ دیاجائے تو فدیہ ادا نہ ہوگا ، اگر آپ خود کوئی ٹرسٹ قائم کرنا چاہتے ہیں تو اس کا طریقہ یہ ہے کہ آپ ٹرسٹ رجسٹرڈ کروالیں اس کا منشور اورذمہ دار متعین کر لیں پھر اس رقم کو اس ٹرسٹ کے حوالے کریں، اس طرح بھی فدیہ کی رقم مستحقین تک پہنچا سکتے ہیں ،یہ بھی یاد رکھیں کہ ٹرسٹ چلانا بہت ذمہ داری کا کام ہے اگر آپ کے پاس نگرانی کا پورا و قت ہمت اور حوصلہ ہو تو یہ کا م کریں ورنہ جو ادارے پہلے سے بنے ہوئے ہیں ان میں سے کسی بااعتما د ادار ہ کو رقم دیدیں یا فقراء مساکین کو براہ راست دیدیں ۔
حوالہ جات
الدر المختار للحصفكي (2/ 377) ويشترط أن يكون الصرف (تمليكا) لا إباحة كما مر (لا) يصرف (إلى بناء) نحو (مسجد و) لا إلى (كفن ميت وقضاء دينه)
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

احسان اللہ شائق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / فیصل احمد صاحب