بعض حضرات کہتے ہیں کہ اقامت میں حی الصلاة اور حی علی الفلاح پر منہ پھیر نا مسنون نہیں ہے، آپ سے درخواست ہے کہ شرعی حکم واضح فرمائیں کہ اقامت میں حی علی الصلوة اور حی علی الفلاح پر منہ پھیرنا مسنون ہے یا
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اذان کی طرح اقامت میں بھی حی علی الصلاة اور حی علی الفلاح کہتے وقت دائیں بائیں التفات کرنا سنت مستحبہ ہے کتب فقہ میں یہ بات صراحت کے ساتھ مذکور ہے لہذا اس کی سنیت سے انکار درست نہیں ۔
حوالہ جات
رد المحتار (3/ 190)
( ويلتفت فيه ) وكذا فيها مطلقا ، وقيل إن المحل متسعا ( يمينا ويسارا ) فقط ؛ لئلا يستدبر القبلة ( بصلاة وفلاح ) ولو وحده أو لمولود ؛ لأنه سنة الأذان مطلقا
رد المحتار (3/ 192)
( قوله : بصلاة وفلاح ) لف ونشر مرتب ، يعني يلتفت فيهما يمينا بالصلاة ويسارا بالفلاح ، وهو الأصح كما في القهستاني عن المنية ، وهو الصحيح كما في البحر والتبيين .وقال مشايخ مرو : يمنة ويسرة في كل ، كذا في القهستاني ح .