021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
پرندوں کی خشک بیٹ وغیرہ کا حکم
55365-1پاکی کے مسائلنجاستوں اور ان سے پاکی کا بیان

سوال

پرندوں کی خشک بیٹ ،یاخشک گوبر وغیرہ انسان کے کپڑے یا جسم پر لگنے سے کپڑے اور جسم ناپاک ہوتے ہیں یانہیں؟اگر یہی خشک نجاست گوبر وغیرہ مسجد کے فرش یا قالین پر گر جائے تواسے فرش اور قالین ناپاک ہوتے ہیں یانہیں ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مرغی ، بطخ ،مرغابی کے سوادیگر حلال پرندوں کی بیٹ پاک ہے، حرام پرندوں کی بیٹ ناپاک ہے ۔اس وضاحت کے بعد مسئلہ کا حکم یہ ہے کہ اگر کوا ،چیل وغیرہ حرام پرندوں کی خشک بیٹ یاخشک گوبر وغیرہ کسی کے جسم ،کپڑے میں لگے یا مسجد کے یا فرش پر گرے ،تو اس سے وہ چیزیں ناپاک نہیں ہونگی البتہ نفاست کا تقاضہ یہ ہےکہ نجاست کو دور کردیا جائے ،خصوصا چونکہ مسجد میں ناپاکی برقرار رکھنا جائز نہیں اس لئے فوری طور پر نا پاکی کو مسجد سے باہر نکال کر مسجد کو صاف کر لیا جائے ۔
حوالہ جات
واما خرء مایو کل لحمہ من الطیور سوی الدجا جة والبط والاوز ونحوھما فطاہر عندنا کا لحما مة والعصفور ﴿کبیری ١۴۷﴾ رد المحتار (2/ 482) ( وخرء ) كل طير لا يذرق في الهواء كبط أهلي ( ودجاج ) أما ما يذرق فيه ، فإن مأكولا فطاهر وإلا فمخفف ( وروث وخثي ) أفاد بهما نجاسة خرء كل حيوان غير الطيور
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

احسان اللہ شائق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / فیصل احمد صاحب