021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
نکاح فاسد میں بلا متارکت دوسرے شوہر سے تجدید نکاح کا حکم
77488نکاح کا بیاننکاح صحیح اور فاسد کا بیان

سوال

( غیر کی منکوحہ ،غیر مدخول بہاسے دوسرے شوہر کی لاعلمی میں نکاح کرایا گیا اور اس کے بعد رخصتی سے پہلےہی، پہلے شوہر سے طلاق لی گئی) پہلے شوہر کی عدت مکمل ہو جانے کے بعد  بغیر متارکت (قولی و فعلی) کئیے ہی دوسرے شوہر کے ساتھ نکاح کی تجدید اوررخصتی کر دی گئی تھی(کیونکہ متارکت کا علم نہ تھا کہ یہ کیا چیز ہے؟)
جس کے بعد لڑکی کا ایک حمل بھی ضائع ہو چکا ہے۔

 اب بعض اختلافات کی وجہ سے میاں بیوی  میں 2 ماہ سے دوری ہے اور الگ الگ رہ رہے ہیں۔ اس صورت میں اب کیا کرنا ہوگا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اصولی طور پرایسا نکاح فاسد ہےاورنکاح فاسد میں متارکت اور عدت کسی دوسری جگہ نکاح کرنے کے لیے لازم ہے،البتہ خود دوسرے شوہر سے نکاح کرنے کی  صورت میں متارکت  کے بغیر بھی تجدیدنکاح درست ہوجائے گا۔

حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 37)
حتى لا يحل لها التزوج بآخر إلا بعد المتاركة وانقضاء العدة،
 (قوله: إلا بعد المتاركة) أي، وإن مضى عليها سنون كما في البزازية، وعبارة الحاوي إلا بعد تفريق القاضي أو بعد المتاركة. اهـ.وقد علمت أن النكاح لا يرتفع بل يفسد وقد صرحوا في النكاح الفاسد بأن المتاركة لا تتحقق إلا بالقول، إن كانت مدخولا بها كتركتك أو خليت سبيلك، وأما غير المدخول بها فقيل تكون بالقول وبالترك على قصد عدم العود إليها.وقيل: لا تكون إلا بالقول فيهما، حتى لو تركها، ومضى على عدتها سنون لم يكن لها أن تتزوج بآخر فافهم.
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 552)
(غاب عن امرأته فتزوجت بآخر وولدت أولادا) ثم جاء الزوج الأول (فالأولاد للثاني على المذهب) الذي رجع إليه الإمام وعليه الفتوى كما في الخانية والجوهرة والكافي وغيرها.

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۱۷محرم۱۴۴۴ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب