قراءت کے واجب ہونے اور قراء ت میں غلطی کرنے کا بیان
سوال
جوشخص نماز میں ض کی جگہ ظ پڑھتاہے یعنی ولاالضالین کی جگہ ولاالظالین ،الامن ضریع کی جگہ الامن ظریع اورلسعیہاراضیۃ کی جگہ لسعیہاراظیۃ پڑھتاہے تواس کے پیچھے نماز جائزہے ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
ضاد کی جگہ ظا پرھنے کی دوصورتیں ہیں پہلی صورت یہ ہے کہ ضاد کوقصداظا کے مخرج سے ادا کیاجائے یعنی نیت ہی یہ کی جائے کہ میں ظا پڑھ رہاہوں ،ایسی صورت میں نماز فاسد ہوجائے گی،کیونکہ دونوں کامخرج الگ الگ ہے ۔
دوسری صورت یہ ہے کہ نیت ضادپڑھنے کی ہی کی جائے یعنی ضاد کوصحیح مخرج سے اداکرنے کی کوشش کی جائےتوچونکہ ضاداورظاء آپس میں قریب الصوت اورمشابہ صفات رکھنے والے حروف ہیں،اس لئے ضادکی آوازظا کے مشابہ ہے ،لہذااگراس کی وجہ سے ضادکی آواز ظاء کی طرح نکل جائے تواس کی گنجائش ہے ،ایسی صورت میں نمازہوجائے گی ۔
خلاصہ یہ کہ ضادکی جگہ ظاء پڑھنے کی صورت میں نمازاسی صورت میں جائزہوگی کہ ارادہ توضاداداء کرنے کاہو،لیکن چونکہ ضاد ادائیگی میں ظا کے مشابہ ہے اس لئے ظاء اداہوجائے ۔۔۔۔۔۔۔(کفایۃ المفتی : 2 /138 )
صورت مسئولہ میں اگرامام قصداایسانہیں کرتاتونماز جائزہے ۔
حوالہ جات
ضاد کی جگہ ظا پرھنے کی دوصورتیں ہیں پہلی صورت یہ ہے کہ ضاد کوقصداظا کے مخرج سے ادا کیاجائے یعنی نیت ہی یہ کی جائے کہ میں ظا پڑھ رہاہوں ،ایسی صورت میں نماز فاسد ہوجائے گی،کیونکہ دونوں کامخرج الگ الگ ہے ۔
دوسری صورت یہ ہے کہ نیت ضادپڑھنے کی ہی کی جائے یعنی ضاد کوصحیح مخرج سے اداکرنے کی کوشش کی جائےتوچونکہ ضاداورظاء آپس میں قریب الصوت اورمشابہ صفات رکھنے والے حروف ہیں،اس لئے ضادکی آوازظا کے مشابہ ہے ،لہذااگراس کی وجہ سے ضادکی آواز ظاء کی طرح نکل جائے تواس کی گنجائش ہے ،ایسی صورت میں نمازہوجائے گی ۔
خلاصہ یہ کہ ضادکی جگہ ظاء پڑھنے کی صورت میں نمازاسی صورت میں جائزہوگی کہ ارادہ توضاداداء کرنے کاہو،لیکن چونکہ ضاد ادائیگی میں ظا کے مشابہ ہے اس لئے ظاء اداہوجائے ۔۔۔۔۔۔۔(کفایۃ المفتی : 2 /138 )
صورت مسئولہ میں اگرامام قصداایسانہیں کرتاتونماز جائزہے ۔