021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
قربانی میں ساتواں شریک غیرصاحب نصاب تھا،اس کی جگہ کوئی اورشریک ہوسکتاہے؟
56542.4قربانی کا بیانقربانی کے جانور میں دوسروں کو شریک کرنے کے مسائل

سوال

ایک قربانی میں سات آدمی شامل تھےجس میں چھ صاحب نصاب جبکہ ساتواں غیرصاحب نصاب تھا،جانورخریدنے کے بعد ساتواں قربانی سے نکل گیااوراس کی جگہ اورشخص صاحب نصاب یاغیرصاحب نصاب شریک ہوسکتاہے یانہیں؟ساتواں چونکہ غیرصاحب نصاب تھااس کاحصہ رکھنے سے نذرکے حکم میں ہوتاہے تواس کے نکلنے سے اوروں کی قربانی اوراس کی اپنی قربانی میں کچھ فرق آتاہے یانہیں ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جوغیرصاحب نصاب نکلاہے،اس کی جگہ کسی کوبھی شامل کیاجاسکتاہے،چاہے وہ صاحب نصاب ہویانہ ہو،اس کے نکلنے سے اوروں کی قربانی میں کوئی فرق نہیں پڑےگا،البتہ غیرصاحب نصاب کے حق میں یہ جانورمتعین تھا،اس کے لئے بدلناجائزنہ تھا،لہذابدلنے پراسے گناہ ہوگا،اوراس کے بدلے اسی قیمت کے برابرحصہ لینے کاپابندہوگا۔
حوالہ جات
"بدائع الصنائع " 7 / 208: ولو أرادوا القربة الاضحية أو غيرها من القرب أجزأهم سواء كانت القربة واجبة أو تطوعا أو وجبت على البعض دون البعض وسواء اتفقت جهات القربة أو اختلفت۔۔۔ "البحر الرائق " 17 / 138: تجوز عن سبعة بشرط قصد الكل القربة واختلاف الجهات فيما لا يضر كالقران والمتعة والاضحيةلااتحاد المقصود وهو القربة۔
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

فیصل احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب