021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مضاربت میں نفع متعین کرنے کا حکم
56717القرآنالفاتحہ

سوال

ایک آدمی نے دوسرے کاروباری آدمی کوکچھ پیسے دیے کہ انہیں کاروبار میں لگاؤ۔کاروبار کرنے والے نے کہا کہ میں اس سے شہد خرید کر بیچوں گا۔جب ایک کلو بیچوں گا تو آپ کو پچاس روپے دوں گا۔یہ عقد کیسا ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

عقد کی مذکورہ صورت مضاربتِ فاسدہ ہے۔اس کے جائز ہونے کے لیے ضروری ہے کہ نفع مشاع(مثلا آدھایا تہائی)یا فی صد کے اعتبار سے مقرر کیا جائے۔
حوالہ جات
(الدرالمختارمع ردالمحتار:5/ 647) (وشرطها…..وكونالربحبينهماشائعا) فلوعينقدرافسدت. فتحالقدير:8/ 448) ومنشرطهاأنيكونالربحبينهمامشاعا،لايستحقأحدهمادراهممسماةمنالربح؛لأنشرطذلكيقطعالشركةبينهما، …..؛لأنهربمالايربحإلاالقدرالمسمىأوأقل
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد تنویر الطاف صاحب

مفتیان

ابولبابہ شاہ منصور صاحب / فیصل احمد صاحب