021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
شوہر کا عضومخصوص منہ میں ڈالنے کاحکم
57140جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

بیوی کا اپنے شوہر کی شرم گاہ(عضو خاص ) منہ میں لینا شرعی لحاظ سے کیسا ہے؟ اس ضمن میں دو دار الافتاء نے مندرجہ ذیل رائے دیں۔ 1-مکروہ تنزیہی، نکاح پر کچھ اثر نہیں پڑتا۔ 2-مکروہ تحریمی ہے۔نکاح پر اثر نہیں پڑا۔صدقہ دیں توبہ کریں اور آئندہ کے لیے بچیں۔ علم ہونے کے بعد سائل نے توبہ کرلی۔صدقہ دیا اور یہ فعل چھوڑ دیا،مگر گناہ سمجھتے ہوئے بھی کچھ عرصے بعد شیطان کے بہکاوے میں آکر فقط ایک بار کر ڈالا۔اب آپ راہنمائی فرمائیں کہ اس کا کفارہ کیا اور کیسے ادا کریں؟ نیز تجدید نکاح کی ضرورت تو نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر عضوپر منی یا مذی وغیرہ لگی ہو تو یہ عمل مکروہ تحریمی ہے،ورنہ مکروہ تنزیہی ہے۔بہرحال قباحت سے خالی نہیں۔لہذا بچنا ضروری ہے۔تاہم اس سے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔توبہ استغفار کریں اور آئندہ کے لیے ہر حال میں اس سے بچیں۔
حوالہ جات
(المحیط البرھانی:5/297) إذا أدخل الرجل ذكره في فم امرأته قد قيل ؛لأنہ موضع قرائۃ القرآن فلا یلیق بہ إدخال الذکر فیہ.وقد قيل بخلافه.(کذا فی الفتاوى الهندية :5/ 372) (الدر المختار مع رد المحتار:1/ 313) ومن وراء باطن الفرج فإنه نجس قطعا ككل خارج من الباطن. والله سبحانہ وتعالى أعلم
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد تنویر الطاف صاحب

مفتیان

ابولبابہ شاہ منصور صاحب / فیصل احمد صاحب