021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بیت الخلاء میں ننگے پاؤں داخل ہونے کا حکم
57440 -1پاکی کے مسائلاستنجاء کا بیان

سوال

سوال گھر کے بیت الخلاء میں اگر ننگے پاؤں داخل ہوجائیں تو پھر باہر آنے کے بعد وہ قدم جہاں جہاں لگیں گے اس جگہ کا کیا حکم ہے؟ آیا وہ پاک ہے یا ناپاک اور وہاں نماز ادا کرنے کا کیا حکم ہے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

بیت الخلاء ناپاکی کی جگہ ہے ۔نیز بچے بھی اسے غیر محتاط انداز میں استعمال کرتے ہیں ۔ لہذا ہمیشہ چپل لیکر استعمال کیاجائے ۔البتہ کسی ضرورت سے کوئی جائے اور فرش خشک ہو توپاؤں ناپاک نہ ہونگے ،اسی طرح اگر کوئی ننگے پاؤں بیت الخلاء میں داخل ہوا ،لیکن اس کے پاؤں میں کوئی ظاہری نجاست ﴿ بڑا چھوٹا پیشاب یا استنجا کی چھینٹیں ﴾نہیں لگیں تو صرف ننگے پاؤں داخل ہونے کی وجہ سے پاؤں ناپاک نہیں ہونگے اور نکلنے کے بعد گیلے پاؤں لگنے سے فرش یا قالین ناپاک نہ ہوگا ۔اور اگر پاؤں میں کوئی ظاہری نجاست لگی اور اس کو دھوئے بغیر ہی باہر آگیا اور نجس پاؤں کے ساتھ فرش قالین پر چلنے کی وجہ سے نجاست فرش قالین پر لگ گئیں توقالین فرش ناپاک ہوجائے گا ۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 346) لف طاهر في نجس مبتل بماءإن بحيث لو عصر قطر تنجس وإلا لا.ولو لف في مبتل بنحو بول، إن ظهر نداوته أو أثره تنجس وإلا لا.
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

احسان اللہ شائق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / فیصل احمد صاحب