021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
اسلامی بینک میں اکاؤنٹ کھولنے کا حکم
57618جائز و ناجائزامور کا بیانخریدو فروخت اور کمائی کے متفرق مسائل

سوال

محترم و مکرم مفتی صاحب دامت برکاتہم حضرت بندہ کا اسلامی بینک میں اکاؤنٹ ہے(saving account)۔ آیا اس پر جو نفع ملتا ہے وہ سود میں آتا ہے یا نہیں؟ میرا پہلے اکاؤنٹ دوسرے بینک یعنی سودی بینک میں تھا۔البتہ سودی بینک میں current account تھا۔ مجھے ایک صاحب نے عرض کیا کہ آپ کے پیسے بیکار پڑے ہیں، آپ انہیں اسلامی بینک میں رکھیں، آپ کو فائدہ ہوگا۔ سودی بینکوں میں رکھنے سے آپ کو ان کے ساتھ شراکت کا گناہ ملے گا۔آیا میرا ان کے ساتھ معاملہ کرنا کیسا ہے؟ اسلامی بینکوں میں اکاؤنٹ کھولنا کیسا ہے؟ o

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

یہ بات درست ہے کہ سودی بنکوں میں کرنٹ اکاؤنٹ میں جو رقم رکھی ہوتی ہے وہ سودی معاملات میں استعمال ہوتی ہے، اس لیے بلاضرورت سودی بنکوں میں کرنٹ اکاؤنٹ کھولنا بھی درست نہیں۔ جو جو غیر سودی بنک مستند علماء کی نگرانی میں کام کررہے ہیں ان میں اکاؤنٹ کھلوانا اور نفع لینا جائز ہے۔ لہذا جہاں اسلامی (غیر سودی) بنک موجود ہوں اور وہاں اکاؤنٹ کھلونے میں کوئی رکاوٹ نہ ہو، وہاں سودی بنکوں میں اکاؤنٹ کھلوانے سے اجتناب کیا جائے۔ البتہ جہاں اسلامی بنک موجود ہی نہ ہو یا کسی وجہ سے اس میں اکاؤنٹ نہ کھلوایا جاسکتا ہو اور اکاؤنٹ کھلوانے کی ضرورت ہو، وہاں سودی بنک میں کرنٹ اکاؤنٹ کھلوانے کی گنجائش ہے۔
حوالہ جات
"قال الله تعالى: {وتعاونوا على البر والتقوى ولا تعاونوا على الإثم والعدوان واتقوا الله إن الله شديد العقاب (2)} [المائدة/2]. - وقال الله تعالى: {ومن يبتغ غير الإسلام دينا فلن يقبل منه وهو في الآخرة من الخاسرين (85)} [آل عمران/85]." (مختصر الفقه الإسلامي في ضوء القرآن والسنة (ص: 1050)ط: دار اصداء المجتمع) "قال ابن بطال: إنما كره بيع السلاح في الفتنة لأنه من باب التعاون على الإثم." (صحيح فقه السنة وأدلته وتوضيح مذاهب الأئمة4/407 ط:المکتبۃ التوفیقیۃ) "بيع السلاح في فتنة بين المسلمين محرم؛ لما فيه من التعاون على الإثم والعدوان، وزيادة ضرر الفتنة.وبيع العصير ممن يتخذه خمرا يحرم؛ لما فيه من التعاون على الإثم والعدوان، وغش المسلم، وكذلك أواني الخمر وكل بيع أعان على معصية الله فهو باطل ومحرم؛ لأن فيه تعاونا على الإثم والعدوان، وقد نهى الله عن ذلك. قال الله تعالى: {وتعاونوا على البر والتقوى ولا تعاونوا على الإثم والعدوان واتقوا الله إن الله شديد العقاب (2)} [المائدة:2]." (موسوعة الفقه الإسلامي3/433 ط:بیت الافکار الدولیۃ)
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد کامران

مفتیان

فیصل احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب