021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
طلاق کے بعد عدت کاخرچہ کس کے ذمہ ہوگا؟
60464.3نان نفقہ کے مسائلعدت والی عورت کے نان نفقہ اور رہائش کے مسائل

سوال

کیافرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ طلاق کے بعدعدت کا خرچہ کس کے ذمہ ہوگا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

طلاق کی عدت کا خرچہ خاوند پر ہوتاہے۔
حوالہ جات
وفی الترمذی (رقم الحدیث1189) حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ قَالَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ قَيْسٍ طَلَّقَنِي زَوْجِي ثَلَاثًا عَلَی عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا سُکْنَی لَکِ وَلَا نَفَقَةَ قَالَ مُغِيرَةُ فَذَکَرْتُهُ لِإِبْرَاهِيمَ فَقَالَ قَالَ عُمَرُ لَا نَدَعُ کِتَابَ اللَّهِ وَسُنَّةَ نَبِيِّنَا صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِقَوْلِ امْرَأَةٍ لَا نَدْرِي أَحَفِظَتْ أَمْ نَسِيَتْ وَکَانَ عُمَرُ يَجْعَلُ لَهَا السُّکْنَی وَالنَّفَقَةَ وفی الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 609) و) تجب (لمطلقة الرجعي والبائن، والفرقة بلا معصية كخيار عتق، وبلوغ وتفريق بعدم كفاءة النفقة والسكنى والكسوة) إن طالت المدة. وفی الھندیۃ (1/557طبع کویٹہ) المعتدۃ من الطلاق تستحق النفقۃ والسکنی کان الطلاق رجعیااو بائنااوثلاثا، حاملا کانت المراۃ او لم تکن،کذا فی فتاوی قاضیخان
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید حکیم شاہ صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب