ان چیزوں کا بیان جن میں زکوة لازم ہوتی ہے اور جن میں نہیں ہوتی
سوال
چھ ماہ پہلے والدصاحب نےاپنی دکان بیچ دی ،اس کےبعدہم مکان خریدنےکےلئےتلاش کرتےرہے،لیکن اس دوران نہ مل سکااوررمضان آگیا،ہم یکم رمضان کوزکوة کاحساب کرتے ہیں ۔
پوچھنایہ ہےکہ والدصاحب کے ان پیسوں پرزکوة لگے گی یانہیں ؟نیزابھی ہم کرایہ کے گھرپرہیں۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اس دکان سے حاصل ہونے والی نقدی کو بھی زکوة کے حساب میں شامل کرکے زکوة نکالناضروری ہے۔
حوالہ جات
رد المحتار (ج 6 / ص 484):
"( وشرطه ) أي شرط افتراض أدائها ( حولان الحول ) وهو في ملكه ( وثمنية المال كالدراهم والدنانير ) لتعينهما للتجارة بأصل الخلقة فتلزم الزكاة كيفما أمسكهما ولو للنفقة."