021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
سونے کی زکوة میں قیمت فروخت کااعتبارہے یاقیمت وجوب کا؟
60100زکوة کابیانسونا،چاندی اور زیورات میں زکوة کے احکام

سوال

سونے پرزکوة کی کس طرح اداکی جائےگی ؟مثال کے طورپرجب خریداگیاتواس وقت فی تولہ کی قیمت 44000تھی ،جبکہ آج کل تقریبا47000 ہےتوزکوة میں قیمت خریدکااعتبارہوگایاموجودہ قیمت کا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

زکوة میں ادا والےدن کی قیمت کااعتبارہوتاہے یاوجوب والےدن کی قیمت کا،تواس میں صاحبین رحمہم اللہ کانقطہ نظریہ ہےکہ”یوم الاداء “کی قیمت لگائی جائے،یوم الاداء کی قیمت لگائے جانےکامطلب ہے:جس دن زکوة نکالنے کاارادہ ہےاس دن اس کی جواس کی قیمت ہے وہ لگائی جائے۔ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ”یوم الوجوب “ کی قیمت کااعتبارکرتےہیں،یعنی جس دن مال زکوة پرسال مکمل ہوا اورزکوة واجب ہوئی،اس دن جومارکیٹ میں اس کی قیمت تھی وہ لگائی جائے۔ان دونوں اقوال میں سے پہلاقول احوط اورانفع للفقراء ہے ،کیونکہ آج کل سونے کی قیمت عمومی طورپروقت کے گذرنے کے ساتھ زیادہ ہوتی ہے،کم نہیں،البتہ دوسراقول انفع واوسع لصاحب المال ہے،لہذابہتریہ ہےکہ صاحبین رحمہم اللہ کے قول پرعمل کرتے ہوئے ادا والے د ن کی قیمت لگائی جائے،البتہ اگرکسی کی مالی حیثیت زیادہ اچھی نہ ہوتووہ امام صاحب کے قول پرعمل کرتے ہوئے وجوب والے دن کی قیمت کاحساب بھی لگاسکتاہے۔
حوالہ جات
رد المحتار (ج 7 / ص 40): "وتعتبر القيمة يوم الوجوب ، وقالا يوم الأداء ۔"
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب